حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ جواد فاضل لنکرانی نے آج قم المقدسہ میں، دخیل العباس علیہ السّلام نامی ماتمی ہیئت کے تحت ماتمی انجمنوں کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے منعقدہ مجلس عزاء سے خطاب میں عزاداروں کی فضیلت بیان کرتے ہوئے کہا کہ قیامت کے سخت ترین لحظات میں، حضرت محمد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم امام حسین علیہ السّلام کے زائرین اور عزاداروں کی شفاعت فرمائیں گے۔
انہوں نے سالار شہدائے کربلا کی عزاداری برپا کرنے کی اہمیت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ رسول خدا صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم نے امام حسین علیہ السّلام کے زائرین اور عزاداروں کو وعدہ دیا ہے کہ آنحضرت صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم قیامت کے سخت ترین لحظات میں عزاداروں اور زائرین کے ہاتھ تھام لیں گے۔
آیت اللہ فاضل لنکرانی نے مزید کہا کہ امام محمد باقر علیہ السّلام کی ایک روایت میں آیا ہے کہ ایک دن رسولِ خدا صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم حضرت علی علیہ السّلام کے گھر تشریف لے گئے جہاں امام حسن اور حسین علیہما السّلام بھی تشریف فرما تھے، حضرت علی علیہ السّلام اور حضرت فاطمه زہراء سلام اللہ علیہا نے دودھ اور خرما، آنحضرت کی خدمت میں پیش کیا جو کہ کسی نے ہدیہ کے طور پر علی و فاطمه (ع) کو دیا تھا۔ پیغمبرِ اِسلام دودھ اور خرما تناول فرمانے کے بعد نماز پڑھنے میں مصروف ہو گئے اور نماز کے آخری سجدے میں اس قدر گریہ کیا کہ گھر کے تمام افراد حیران رہ گئے، اس دوران امام علی علیہ السّلام نے عظمت کی وجہ سے کچھ نہیں فرمایا لیکن امام حسین علیہ السّلام آگے بڑھ کر عرض کرتے ہیں: نانا جان جب آپ گھر میں داخل ہوئے تو گویا خوشحالی کا عالم تھا، لیکن جب آپ نے سجدے کی حالت میں گریہ فرمایا تو ہم بھی غمگین ہو گئے۔
انہوں نے مذکورہ بالا روایت کی مزید تشریح کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ روایت میں آیا ہے کہ امام حسین علیہ السّلام، رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم سے گریہ کرنے کی وجہ دریافت کرتے ہیں۔ آنحضرت صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم فرماتے ہیں: میرے بیٹے! میرے آخری سجدے میں جبرئیل علیہ السّلام نازل ہوئے تھے اور کہہ رہے تھے کہ اس گھر کے تمام افراد شہید ہو جائیں گے اور آپ کی شہادت کے بعد کچھ گروہ آپ کی عزاداری برپا کریں گے اور میرے اوپر ان کی نسبت یہ وظیفہ ہے کہ میں قیامت کے دن، ان کی فریاد رسی کروں۔
آیت اللہ فاضل لنکرانی نے مزید کہا کہ یہ واقعات رونما ہوئے، تاکہ دین باقی رہے، نماز باقی رہے اور اسلام کی آبیاری ہو۔