۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
مولانا محمود حسن رضوی

حوزہ/ چیف ایڈیٹر حوزہ نیوز ایجنسی اردو: حضرت امام حسین علیہ السلام سے سچی محبت کا تقاضا یہ ہے کہ حق پر ڈٹے رہیں، یہی امام حسین سے سچی محبت کی نشانی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ہندوستان کی ریاست پنجاب کے شہر پٹیالہ اور علاقے سامانہ میں واقع روضہ حضرت مشہد علی میں عشرہ مجالس و روز عاشورا کی مجلس کو خطاب کرتے مولانا سید محمود حسن رضوی، چیف ایڈیٹر حوزہ نیوز ایجنسی اردو نے کہا کہ اللہ کے رسول حضرت محمد صلى الله عليہ و آلہ و سلم نے فرمایا کہ جو مجھ سے محبت کرتا ہے، وہ اہل بیت سے محبت کرے۔

امام حسین (ع) سے حقیقی محبت کا تقاضا کہ حق پر ڈٹے رہیں، مولانا محمود حسن رضوی

امام حسین (ع) سے حقیقی محبت کا تقاضا کہ حق پر ڈٹے رہیں، مولانا محمود حسن رضوی

انہوں نے مزید کہا کہ کربلا کا پیغام حق کا پیغام ہے، اسلام کا پیغام ہے۔ کربلا کے میدان میں جو جنگ ہوئی وہ اسلام اور کفر کی جنگ نہیں تھی، بلکہ وہ جنگ حق اور باطل کے درمیان تھی۔ یزید یہ بتانا چاہ رہا تھا کہ طاقت ہی سب کچھ ہے، طاقت ہی حق ہے لیکن حضرت امام حسین علیہ السلام نے یہ بتایا کہ طاقت کچھ نہیں حق ہی سب کچھ ہے۔

امام حسین (ع) سے حقیقی محبت کا تقاضا کہ حق پر ڈٹے رہیں، مولانا محمود حسن رضوی

امام حسین (ع) سے حقیقی محبت کا تقاضا کہ حق پر ڈٹے رہیں، مولانا محمود حسن رضوی

انہوں نے کہا کہ حضرت امام حسین نے اپنے اہل و عیال اور اپنی جان تک کو قربان کر کے یہ پیغام دیا کہ حق کے سامنے اور حق کے لیے اپنی جان کی قربانی دینا اسلام کا تقاضا رہا ہے۔ میدان کربلا میں حضرت امام حسین علیہ السلام نے حق کے پرچم کو بلند کرنے کے لیے اپنی جان کی قربانی دی لیکن کبھی باطل کے آگے سر نہیں جھکایا۔

امام حسین (ع) سے حقیقی محبت کا تقاضا کہ حق پر ڈٹے رہیں، مولانا محمود حسن رضوی

امام حسین (ع) سے حقیقی محبت کا تقاضا کہ حق پر ڈٹے رہیں، مولانا محمود حسن رضوی

مولانا سید محمود حسن رضوی نے ملت اسلامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ حق کے خاطر اسلام کی سربلندی کی خاطر اپنے آپ کو کوشاں رکھیں، ہمیشہ سرگرم رکھیں، حضرت امام حسین علیہ السلام نے جن کاموں کو پسند کیا وہ کام کریں اور جو کام یزید کرتا تھا، ان کاموں سے اپنے آپ کو دور رکھیں۔ حضرت امام حسین علیہ السلام سے سچی محبت کا تقاضا یہ ہے کہ حق پر ڈٹے رہیں، یہی امام حسین سے سچی محبت کی نشانی ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .