۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
حجت الاسلام سید ذاکر حسین جعفری

حوزہ/ اہلبیت اطہار (ع)سے محبت اور قربت دنیا اور آخرت میں مسلمانوں کی کامیابی اور نجات کا واحد راستہ ہے۔ دنیا امتحان اور آزمائش کی جگہ ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، خاتم الانبیاء مشن کے بانی اور سربراہ حجة الاسلام والمسلمین سید ذاکر حسین جعفری اپنے وطن سرنکوٹ ضلع پونچھ (جموں کشمیر) میں دو ماہ قیام کے بعد واپس قم المقدس پہنچ گئے ہیں۔ جہاں انھوں نے حرم مطہر کریمہ اہلبیت(س) میں اپنی خدمات سنبھال لی ہیں۔ خاتم الانبیاء مشن کے بانی اور سربراہ حجة الاسلام والمسلمین مولانا سید ذاکر حسین جعفری نے سانگلہ ، سرنکوٹ، گورسائی، سلواہ اور پونچھ کی بعض ممتاز شخصیات اور علماء سے بھی ملاقات اور گفتگو کی۔

انھوں نے حوزہ علمیہ امام محمد باقر(ع) گورسائی نالہ، سرنکوٹ اور پونچھ میں منعقد ہونے والے بعض مذہبی اور علمی پورگرامز میں شرکت اور خطاب بھی کیا۔ خاتم الانبیاء مشن کے بانی اور سربراہ نے اپنے بیانات میں باہمی اتحاد و یکجہتی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی نے جنت کی کلید اہلبیت اطہار (ع)کے حوالے کرکے انھیں جنت کا سردار اور مالک بنا دیا ہے۔ مسلمانوں کی اہلبیت اطہار (ع) سے دوری در حقیقت اللہ تعالی، پیغمبر اسلام اور جنت سے دوری کا سبب بنے گی۔ اہلبیت اطہار (ع)سے محبت اور قربت دنیا اور آخرت میں مسلمانوں کی کامیابی اور نجات کا واحد راستہ ہے۔ دنیا امتحان اور آزمائش کی جگہ ہے۔ خداوند متعال نے کسی کو مفت میں کوئی عہدہ اور منصب عطا نہیں کیا ۔ اللہ تعالی نے اپنے تمام انبیاء، اولیاء، آئمہ معصومین (ع) اور گذشتہ امتوں کا سخت سے سخت امتحان لیا اور آج ہم بھی الہی امتحان کی منزل میں ہیں۔ ہمیں الہی امتحان میں کامیاب ہونے کے لئے سخت محنت اور مشقت کی ضرورت ہے اور خداوند متعال اپنی رضا و خوشنودی اور جنت کسی کو مفت میں عطا نہیں کرے گا۔

انھوں نے پونچھ میں خاتم الانبیاء لائبریری کی جانب سے منعقد ہونے والے علمی پروگرام سے خطاب میں علم و دانش کے حصول پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ پیغمبر اسلام (ص) کی حدیث کی روشنی میں علم و دانش کا حصول ہر مسلمان مرد و عورت پر فرض ہے اور علم و دانش کے میدان میں مضبوط قومیں ہی ہمیشہ مضبوط ہوتی ہیں اور ان کا مستقبل روشن اور تابناک ہوتا ہے۔

انھوں نے ایران کے ساتھ امریکی عداوت اور دشمنی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے پاس تقریبا 6 ہزار ایٹمی ہتھیار موجود ہیں۔ امریکہ کو ایران کے ایٹمی پروگرام اور ہتھیاروں سے کوئی خطرہ نہیں امریکہ ایران کے ایٹمی پروگرام کو بہانہ بنا کر ایران کی علمی اور سائنسی ترقی اور پیشرفت کو روکنا چاہتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ایران آج علم و دانش کی بلند چوٹیوں کی طرف کامیابی کے ساتھ گامزن ہے اور انھیں فتح اور سر کرنے کی کوشش کررہا ہے ۔ ایران سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبہ میں دنیا کے دس بر تر ممالک کی صف میں شامل ہو گیا ہے۔ انھوں نے عالمی سامراجی طاقتوں کا مقابلہ کرنے کے لئے اتحاد بین المذاہب پر بھی زور دیا۔ انھوں نے ہندوستانی حکومت پر زور دیا کہ وہ غزہ اور فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت و بربریت کو متوقف کرنے میں اپنا اہم اور مثبت کردار ادا کرے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .