۳۰ فروردین ۱۴۰۳ |۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 18, 2024
ابراہیم علی حامی

حوزہ/ موصوف شجرۂ دبیریہ کے آخری گلِ سرسبد تھے جنہوں نے اہلبیت علیہم السلام کی شان میں خلوصِ دل سے اَن گنت "ابیات" کہکر  باغِ جنت میں بے حساب "بیوت" کے حق دار قرار پائے آج حیدرآباد دکن کی دنیائے شعر و ادب میں اُن کے بے شمار شاگرد موجود ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نہایت غم و اندوہ کے ساتھ یہ خبر ملی کہ قوم کی معزز اور متدین ہستی شاعرِ اہلبیت اطہار علیہم السلام استادِ سخن شاگردِ خاصِ علامہ نجم آفندی علم و علماء کے قدرداں حضرت میر ابراہیم علی حامی نے دارِ فانی کو الوداع کہا ہے۔

موصوف شجرۂ دبیریہ کے آخری گلِ سرسبد تھے جنہوں نے اہلبیت علیہم السلام کی شان میں خلوصِ دل سے اَن گنت "ابیات" کہکر  باغِ جنت میں بے حساب "بیوت" کے حق دار قرار پائے آج حیدرآباد دکن کی دنیائے شعر و ادب میں اُن کے بے شمار شاگرد موجود ہیں۔

اس غمناک موقع پر ہم تمام اہلِ ولا اور اُن کے شاگروں اور بالخصوص مرحوم کے اہلِ خانہ کی خدمت میں تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہوئے باغِ جنت میں مرحوم کے عُلوِ درجات کے لئے خدائے لم یزل کی بارگاہ میں دعا گو ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .