۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
ابراہیم علی حامی

حوزہ/ موصوف شجرۂ دبیریہ کے آخری گلِ سرسبد تھے جنہوں نے اہلبیت علیہم السلام کی شان میں خلوصِ دل سے اَن گنت "ابیات" کہکر  باغِ جنت میں بے حساب "بیوت" کے حق دار قرار پائے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حیدرآباد دکن کے مایہ ناز شاعر اہلبیت (ع) استاد سخن حضرت میر ابراہیم علی حامی کی خبر رحلت پر مجمع علماء و خطباء حیدرآباد دکن ہندوستان نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے تعزیتی پیغام ارسال کیا ہے.

تعزیتی پیغام کا مکمل متن اس طرح ہے:

باسمہ تعالیٰ

اناللہ واناالیہ راجعون 

نہایت غم و اندوہ کے ساتھ یہ خبر ملی کہ قوم کی معزز اور متدین ہستی شاعرِ اہلبیت اطہار علیہم السلام استادِ سخن شاگردِ خاصِ علامہ نجم آفندی علم و علماء کے قدرداں حضرت ابراہیم علی حامی نے دارِ فانی کو الوداع کہا ہے موصوف شجرۂ دبیریہ کے آخری گلِ سرسبد تھے جنہوں نے اہلبیت علیہم السلام کی شان میں خلوصِ دل سے اَن گنت "ابیات" کہکر  باغِ جنت میں بے حساب "بیوت" کے حق دار قرار پائے آج حیدرآباد دکن کی دنیائے شعر و ادب میں اُن کے بے شمار شاگرد موجود ہیں. 

اس غمناک موقع پر ہم تمام اہلِ ولا اور اُن کے شاگروں اور بالخصوص مرحوم کے اہلِ خانہ کی خدمت میں تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہوئے باغِ جنت میں مرحوم کے عُلوِ درجات کے لئے خدائے لم یزل کی بارگاہ میں دعا گو ہیں۔

منجانب : صدر و اراکینِ مجمعِ علماء و خطباء حیدرآباد دکن علی حیدر فرشتہ، صدرِ مجمع، مدیرِ حوزہ و امامِ جمعہ

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .