حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، 18 فروری اتوار کی صبح سے ہی دہشت گرد اسرائیلی حکومت کے فوجیوں نے غزہ کے ناصر اور امل ہسپتالوں پر حملوں اور محاصرے کو تیز کر دیا ہے، بچوں اور مریضوں کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے۔
غزہ کے اسپتالوں پر اسرائیل کے حملوں سے متعلق فلسطینی ہلال احمر کی آج کی رپورٹ میں بیان کیا گیا ہے کہ صیہونیوں نے امل اسپتال کی تیسری منزل کو نشانہ بنایا ہے۔
بچے اور مریض اسرائیلی فوج کا نشانہ بن رہے ہیں اور شہداء کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، غزہ کے طبی ذرائع کے مطابق غزہ میں جنگ کے آغاز سے اب تک اسرائیل کے دہشت گرد انہ حملوں میں 12 ہزار 660 فلسطینی بچے شہید ہو چکے ہیں۔
غزہ کے خلاف جنگ کا آج 135 واں دن ہے، تمام طبی مراکز کو صہیونی حکومت نے گھیرے میں لے رکھا ہے اور فلسطینی وزارت صحت نے گزشتہ چند روز سے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی فوج مسلسل خان یونس میں امل اور ناصر اسپتالوں کو نشانہ بنا رہی ہے، حالیہ دنوں میں، آکسیجن کی کمی اور بجلی کی کٹوتی کے باعث متعدد مریض ہو چکے ہیں۔
آج کے حملے صرف امل ہسپتال تک محدود نہیں رہے ہیں بلکہ کئی مقامات پر حملے ہوئے ہیں، عالمی ادارہ صحت کے حکام نے اعلان کیا کہ خان یونس میں ناصر ہسپتال بھی وسائل کی کمی کی وجہ سے مکمل طور پر بند ہو چکا ہے۔