پیر 14 جولائی 2025 - 10:45
شام میں شیعوں اور علماء پر حملہ؛ حوزہ علمیہ خواہر‌ان کی شدید مذمت

حوزہ/ شام میں بے گناہ مؤمنین اور بیدار علما پر ہونے والے سفاکانہ حملے کے خلاف حوزات علمیہ خواہران نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اسے استکبار کی سازش قرار دیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شام میں بے گناہ مؤمنین اور بیدار علما پر ہونے والے سفاکانہ حملے کے خلاف حوزات علمیہ خواہران نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اسے استکبار کی سازش قرار دیا ہے۔

بیانیے کے آغاز میں سورہ نساء کی آیت کریمہ "وَمَن يَقْتُلْ مُؤْمِنًا مُّتَعَمِّدًا فَجَزَاؤُهُ جَهَنَّمُ..." کو پیش کرتے ہوئے اس دردناک سانحے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک بار پھر تکفیری گروہوں اور دشمنان اسلام کے ناپاک ہاتھ بے گناہوں کے خون سے رنگین ہو گئے اور شام کے نہتے مؤمنین، بالخصوص بصیرت مند علما کو بربریت کا نشانہ بنایا گیا۔

بیانیے میں درج نکات میں کہا گیا ہے کہ:

1. یہ حملے مغربی و صہیونی اسلام دشمنی کا تسلسل ہیں، اور وہی عناصر اس خونریزی کے پیچھے ہیں جو عراق، افغانستان اور یمن میں بھی شیعیان اہل بیتؑ کے خلاف جرائم کے مرتکب ہو چکے ہیں۔

2. بین الاقوامی اداروں کی خاموشی، انسانیت سے خیانت ہے۔ اقوام متحدہ، عالمی عدالتیں اور انسانی حقوق کے علمبردار اس قتل عام پر خاموش کیوں ہیں؟ کیا شیعہ خون کا کوئی رنگ نہیں؟ کیا اصول، مفادات کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں؟

3. ہم مقاومتی تحریکوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ حوزہ علمیہ خواہران نے شہداء کے خاندانوں، مظلوم عوام اور مزاحمتی محاذ کی حمایت کا اعلان کیا ہے اور عالمی ضمیر کو بیدار کرنے کے لیے صدائے احتجاج بلند کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

4. شہداء بیداری اسلامی کا سرمایہ ہیں۔ بیان میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ ان مظلوموں کا خون امت کو بیدار کرے گا اور دشمنوں کی سازشیں وحدت و آگاهی کو روک نہیں سکتیں۔

بیانیے کے اختتام پر، مدیرِ حوزہ علمیہ خواہر‌ان حجۃ الاسلام و المسلمین مجتبی فاضل نے امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف، رہبر انقلاب اسلامی اور شہداء کے پسماندگان کی خدمت میں تعزیت پیش کرتے ہوئے تاکید کی کہ ان جرائم کا جواب ضرور دیا جائے گا، اور مکتبِ حسینی ہر زمانے میں ظلم کے مقابل ڈٹ کر کھڑا رہے گا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha