جمعہ 18 جولائی 2025 - 14:08
حزب آزادی ملی شام کے سربراہ کا دعویٰ: شام کی موجودہ حکومت، امریکی اور صیہونی حکم کی تابع ہے

حوزہ/حزب آزادی ملی شام کے سربراہ محمود الموالدی نے شام کی موجودہ حکومت پر ایک واضح الزام عائد کرتے ہوئے اسے "ایک کٹھ پتلی حکومت" قرار دیا جو امریکیوں اور صیہونیوں کے حکم پر کام کرتی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب آزادی ملی شام کے سربراہ محمود الموالدی نے شام کی موجودہ حکومت پر ایک واضح الزام عائد کرتے ہوئے اسے "ایک کٹھ پتلی حکومت" قرار دیا جو امریکیوں اور صیہونیوں کے حکم پر کام کرتی ہے۔

محمود الموالدی نے کہا کہ الجولانی کے نام سے معروف ٹولوں کی جانب سے شام کے مختلف فرقوں خاص طور پر علویوں، مسیحیوں اور دروزیوں پر جاری حملے ایک بیرونی منصوبے کے سوا کچھ نہیں ہے، جس کا مقصد، ملک کو فرقہ وارانہ اور مذہبی گروہوں میں تقسیم کرنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جدید اصطلاح کے لحاظ سے ”نیا شام“ اب قومی ارادے کا اظہار نہیں کرتا، بلکہ یہ ایک ایسا آلہ بن چکا ہے جو شام کی جغرافیائی ساخت کو دوبارہ ترتیب دینے کے لیے استعمال ہو رہا ہے، جس کا مقصد بیرونی مفادات کی خدمت میں مرکزی حکومت کی طاقت کو کمزور کرنا اور مختلف علاقوں کو اسلحہ کی دوڑ اور بیرونی وفاداریوں کے حوالے سے کمزور کرنا ہے۔

الموالدی نے مزید کہا کہ جو کچھ سویدا میں ہو رہا ہے وہ محض ایک الگ واقعہ نہیں، بلکہ ایک طویل عرصے کی پالیسیوں کا حصہ ہے جو اقلیتی گروپوں کو مٹانے اور شام کی یکجہتی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہی ہیں اور اس دوران عالمی برادری کی شرمناک خاموشی، امریکہ اور اسرائیل کے درمیان براہِ راست سازباز کے بارے میں شک و شبہات کو بڑھا رہی ہے۔

حزب آزادی ملی شام کے سربراہ نے اس بات پر زور دیا کہ ان جرائم پر خاموشی کو غیرجانبدارانہ مؤقف نہیں سمجھا جا سکتا، بلکہ یہ شام کی تقسیم کے منصوبے میں ضمنی طور پر شراکت داری ہے، جو ایک دہائی پہلے "انقلاب" اور "آزادی" جیسے بے بنیاد جوازوں سے شروع ہوا اور راتوں رات فوجی گروپوں کے حملوں کے ذریعے حکومت کی قیمت پر ختم ہوا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha