۱۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۷ شوال ۱۴۴۵ | May 6, 2024
لیبیا پارلیمنٹ

حوزہ/ اس بیان میں مزید کہا گیا کہ اسرائیلی حکومت کی حمایت کرنے والے ممالک کے سفیر فوری طور پر عرب ممالک سے نکل جائیں اور غزہ میں جرائم جاری رہنے کی صورت میں انہیں تیل اور گیس کی برآمدات روک دی جائیں گی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لیبیا کی پارلیمنٹ نے آج ایک بیان میں عرب ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم کے خلاف سخت موقف اختیار کریں۔

الاوسط گیٹ ویب سائٹ کے مطابق اس بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت کی حمایت کرنے والے ممالک کے سفیر فوری طور پر عرب ممالک سے نکل جائیں اور غزہ میں جرائم جاری رہنے کی صورت میں انہیں تیل اور گیس کی برآمدات روک دی جائیں گی۔

لیبیا کی پارلیمنٹ نے غزہ پر صیہونی حملوں کو "صیہونی عناصر کی طرف سے بڑے پیمانے پر نسل کشی" قرار دیا اور اس بات پر زور دیا کہ یہ غزہ کے لوگوں کی کسی بھی طرح کی آبادکاری کے خلاف ہے۔

لیبیا کے نمائندوں نے مزید کہا کہ عرب لیگ اور اسلامی تنظیموں کے سربراہان کی سطح پر فوری اور ہنگامی اجلاس بلایا جائے اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے غزہ کے حوالے سے ہنگامی اجلاس بلانے کا بھی کہا۔

غزہ پر صیہونی حکومت کی جارحیت 19ویں روز میں ہے اور اب تک 6546 افراد شہید ہو چکے ہیں جن میں سے 2700 سے زیادہ بچے ہیں۔

الاقصیٰ طوفان کے منفرد آپریشن سے شروع ہونے والے حملے اور عزالدین القسام کے جنگجو غزہ کے ارد گرد کم از کم 10 صہیونی بستیوں میں داخل ہونے میں کامیاب ہوئے جس کے نتیجے میں اسرائیلی حکومت کے مطابق اب تک 1500 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ حماس نے کم از کم 200 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔

اس دوران لیبیا کی پارلیمنٹ نے عرب ممالک پر تنقید کی اور ان سے زیادہ نقل و حرکت کا مطالبہ کیا۔ اس بیان میں اسرائیلی حکومت کے ساتھ سمجھوتہ کرنے والے ممالک کو خاص طور پر مخاطب کیا گیا ہے اور ان سے کہا گیا ہے کہ وہ فلسطین کے حوالے سے اپنے عوام کے مطابق موقف اختیار کریں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .