۲۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 10, 2024
دیدار آیت الله مدرسی با علمای غزه

حوزہ / حضرت آیت الله مدرسی نے کہا: ہمیں امت اسلامیہ کی تعمیر اور اس کی عظمت رفتہ کو بحال کرنے کے لیے مسلم عوام کے عروج سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے گروہ ترجمہ کے مطابق، حضرت آیت اللہ سید محمد تقی مدرسی نے کربلا میں موجود اپنے دفتر میں غزہ کے علماء کے ایک وفد سے ملاقات میں کہا: فلسطینی قوم کو صہیونیوں کے خلاف پہلے سے زیادہ کہیں زیادہ اور مضبوطی سے ڈٹ جانا چاہیے کہ جو غزہ میں بے گناہوں کا خون بہانے سمیت معصوم بچوں اور خواتین کے قتل و کشتار میں مصروف ہے۔

انہوں نے کہا: غزہ کے لوگوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ غیر منصفانہ جنگ کے بعد ان پر مسلط کی گئی ناکہ بندی کو انہی ظالموں کے خلاف فرصت اور ایسے مواقع سے بدل دیں جو ان کی پیشرفت کا باعث بنے۔

آیت اللہ مدرسی نے عالمی برادری اور دنیا کے عوام سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطین کے مظلوم عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں اور صہیونی حکومت کے لیڈروں کو فلسطینیوں کے خلاف ان کے جرائم کی سزا دیں اور کہیں اپنے سکوت سے ان کے گھناؤنے اقدامات کو فلسطینی نسل کشی کا جواز فراہم نہ کریں۔

اس عراقی عالم نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ آج عالم اسلام ایک حقیقی اور مثبت تحرّک سے گزر رہا ہے جس کا ثبوت مختلف ممالک میں فلسطینی عوام کے حقوق کے مطالبے اور صیہونی حکومت کے قتل عام کو روکنے کے لیے ہونے والے زبردست عوامی مظاہروں سے ملتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا: ہمیں اس تحوّل اور تبدیلی کو امت اسلامیہ کی تعمیر و تشکیل اور اس کی عظمت رفتہ کو بحال کرنے کے لیے استعمال کرنا چاہیے تاکہ قرآن کریم میں خداوند متعال کے فرمان "کنتم خیر امة اخرجت للناس" کے مطابق بہترین امت کے مقام پر فائز ہو سکیں۔

قابل ذکر ہے کہ اس ملاقات میں علماء غزہ نے جنگ کے آغاز سے اب تک کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے مشکل صورتحال میں عراقی عوام بالخصوص مراجع عظام کی مظلوم فلسطینیوں کی حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .