۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
لبنان

حوزہ / لبنانی شہید محمد جمال تامر کی والدہ "عبیر خلیل خلیل" نے کہا: غزہ کی جنگ کئی وجوہات کی بنا پر طول پکڑ سکتی ہے اور ان شاء اللہ یہ جنگ "مکڑی کے کمزور گھر؛ صیہونی حکومت" کی تباہی کے لیے آخری جنگ قرار پائے گی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی سروس کو انٹرویو دیتے ہوئے لبنانی شہید محمد جمال تامر کی والدہ "عبیر خلیل خلیل" نے صیہونی حکومت کے مظالم کے خلاف غزہ کے عوام کے صبر و استقامت کا ذکر کرتے ہوئے کہا: سب سے پہلے تو ہمیں غزہ میں اپنے پیاروں کی مقاومت اور عظمت پر فخر ہے، ہم ان پر درود اور سلام بھیجتے ہیں اور انہیں بتاتے ہیں کہ صبر اور مشکلات پر صبر کے علاوہ فتح حاصل نہیں ہو سکتی اور ہم تمام مظلوم فلسطینی قوم کی حمایت کرتے ہیں۔

انہوں نے مغربی اور صیہونی دشمنوں کے خلاف جنگ میں مقاومتی قوتوں کے اتحاد کے اثرات کا ذکر کرتے ہوئے کہا: مقاومتی تحریک زمین پر موجود تمام غیرت مند اور شریف افراد کو شامل ہے۔ یہ لوگ پورے خطے میں عزت و سربلندی کا سرچشمہ ہیں۔ ایران، لبنان، عراق، یمن اور شام جیسے ممالک میں رہتے ہیں اور اس قوم کی عزت و وقار کا سبب ہیں۔

لبنانی شہید کی والدہ نے اسرائیل کی نابودی کی امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا: جیسا کہ امام خمینی (رح) نے وعدہ کیا تھا، اس سرطانی رسولی (اسرائیل) کی نابودی واجبِ عینی ہے اور خدا کے حکم اور مدد سے یہ وعدہ ضرور متحقق ہو گا۔

انہوں نے کہا: غزہ کی جنگ کئی وجوہات کی بنا پر طول پکڑ سکتی ہے اور ان شاء اللہ یہ جنگ "مکڑی کے کمزور گھر؛ صیہونی حکومت" کی تباہی کے لیے آخری جنگ قرار پائے گی۔

عبیر خلیل نے فلسطینیوں اور غزہ کے عوام کو مخاطب ہو کر کہا: ہم لبنانی شہداء کے خاندان ان مومنین کو خطاب کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ہمارا خون تمہارے ساتھ ہے اور ہم امام عصر (عج) کے ظہور کے منتظر ہیں تاکہ وہ ظلم اور ناانصافی سے بھری ہوئی زمین کو عدل و انصاف سے بھر دیں اور حقیقی فتح تو صرف خداوند بزرگ و برتر کے شایانِ شان ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .