اتوار 19 اکتوبر 2025 - 06:00
اسکول کے بچوں کی تربیتی عمل کو درست طریقے سے تشکیل دینا اسکول کی عمارت سے کہیں زیادہ اہمیت رکھتا ہے

حوزہ/ حجت الاسلام والمسلمین قمی نے کہا: آج شیطانی طاقتوں نے حق کے محاذ سے جنگ کے لیے اپنی پوری طاقت صرف کر دی ہے لہذا مختلف مذہبی تحریکوں کو جہاد تبیین اور افراد کی پرورش کا مرکز بننا چاہیے۔

حوزہ نیوز ایجنسی تہران سے رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام والمسلمین محمد قمی، سازمان تبلیغات اسلامی کے سرپرست نے مذہبی تنظیموں کے منتخب خیّرین اور فعال افراد کے ساتھ منعقدہ ایک نشست میں خطاب کے دوران کہا: آج شیطانی طاقتوں نے حق کے محاذ سے جنگ کے لیے اپنی پوری طاقت صرف کر دی ہے لہذا مختلف مذہبی تحریکوں کو جہاد تبیین اور افراد کی پرورش کا مرکز بننا چاہیے۔

انہوں نے حالیہ خطے اور ملک کے حالات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: رہبر معظم انقلاب موجودہ دور کی جنگ کو محض فوجی جنگ نہیں سمجھتے اور ان کا ماننا ہے کہ شیطان نے اپنا سب کچھ داؤ پر لگا دیا ہے تاکہ محاذِ حق سے ٹکرا سکے۔ حالیہ جاری جنگ میں ہم سب نے دفاع مقدس کے دور کا دوبارہ تجربہ کیا ہے۔

حجت الاسلام والمسلمین محمد قمی نے کہا: ایسے دور میں عوام کے دل جیتے جانے چاہئیں اور عوام کا ذہن اور نظریہ مضبوط کرنا چاہیے اور اگر ایسا ہو گیا تو کوئی بھی دنیا میں ہمارا راستہ نہیں روک سکتا۔

انہوں نے آخرالزمان سے متعلق روایات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: روایات میں آیا ہے کہ آخرالزمان میں ابلیس کفر کے پھیلانے کے لیے شرح صدر تک پہنچ جاتا ہے۔ یعنی وہ برے کام کرنے کے لیے صبر کرتا ہے اور بسط ید تک پہنچ جاتا ہے یعنی اس کی طاقت بڑھ جاتی ہے اور اس کا ہاتھ کھل جاتا ہے۔

سازمان تبلیغات اسلامی کے سرپرست نے مزید کہا: رہبر معظم انقلاب فرماتے ہیں کہ ایسے حالات میں جہاد تبیین پر بہت توجہ دی جانی چاہیے تاکہ عوام اس عاشورائی جنگ کی حقیقت کو پوری طرح سمجھ سکیں جس میں آج ہم ہیں۔

انہوں نے مذہبی تنظیموں کے ان فعال افراد کو خطاب کرتے ہوئے کہا: مذہبی تنظیموں کی برکات حضرت سید الشہداء کے ساتھ جذباتی تعلق قائم کرنے سے کہیں زیادہ ہیں۔ یہ عوامی تحفہ اس سے کہیں زیادہ بابرکت ہو سکتا ہے جو اب ہے۔ ہم نے اکثر طور پر اپنے خیّرین اور چیریٹیز کو محدود کر دیا ہے۔ مثال کے طور پر ہماری نظر فقط اسکول تعمیر کرنا وغیرہ تک رہ جاتی ہے حالانکہ یہ بھی بہت اہم کام ہے لیکن اسکول کے بچوں کی تربیتی عمل کو درست طریقے سے تشکیل دینا اسکول کی عمارت سے کہیں زیادہ اہمیت رکھتا ہے اور کاش کہ خیراتی افراد ان مسائل پر پہلے سے کہیں زیادہ توجہ دیں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha