بدھ 8 اکتوبر 2025 - 08:51
نماز کی تعلیم گھر اور اسکول سے شروع ہونی چاہیے

حوزہ / جو خاندان خود نماز پڑھتا ہے وہی نماز پڑھنے والے بچوں کی پرورش کرتا ہے۔ اگر منتظمین اور اساتذہ خود نماز پڑھنے والے ہوں گے تو وہ نماز کے سب سے بڑے مبلغ ہوں گے۔ نماز کی تعلیم شیرین، آسان اور تشویق و انعام کے ساتھ ہونی چاہیے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے کی رپورٹ کے مطابق، اقامۂ نماز کمیٹی ایران کے سرپرست استاد محسن قرائتی نے فرد اور معاشرے کی تربیت میں نماز کے اساسی کردار پر زور دیتے ہوئے کہا: تربیت تکرار سے بنتی ہے اور نماز پائیدار تربیت کا سب سے اہم ذریعہ ہے۔

انہوں نے کہا: نماز کا فلسفہ شکر گزاری اور برائی اور منکر سے روکنا ہے۔ نماز نہ صرف الہی نعمتوں کا شکر ہے بلکہ یہ گناہ اور سماجی بے راہ روی کے خلاف ڈھال بھی ہے۔ تجربے سے پتہ چلتا ہے کہ 90% سے زیادہ مجرم نماز نہیں پڑھتے تھے۔

استاد قرائتی نے نماز کے سب سے پہلے مربی اور معلم ماں باپ کو قرار دیتے ہوئے کہا: گھر کا ماحول روحانی ہونا چاہیے۔ دیوار پر کعبہ کی ایک تصویر یا ایک آیت بھی بچے کے لیے نماز کی یاد دہانی کا کام دے سکتی ہے۔ جو خاندان خود نماز پڑھتا ہے وہی نماز پڑھنے والے بچوں کی پرورش کرتا ہے۔

انہوں نے کہا: اگر منتظمین اور اساتذہ خود نماز پڑھنے والے ہوں گے تو وہ نماز کے سب سے بڑے مبلغ ہوں گے۔ نماز کی تعلیم شیرین، آسان اور تشویق و انعام کے ساتھ ہونی چاہیے۔ اگر دینیات یا فزکس کا استاد نماز پڑھنے والا ہو تو وہ کسی بھی دلیل سے زیادہ طالب علم پر اثر انداز ہوتا ہے۔

اقامہ نماز کمیٹی کے سرپرست نے کہا: ثقافت کی تشکیل میں میڈیا کا فیصلہ کن کردار ہے۔ قومی ٹیلی ویژن کو نماز کو اپنے پروگراموں میں سرفہرست رکھنا چاہیے۔ سائبر اسپیس میں دشمن بھاری لاگت سے دینی اقدار کو تباہ کر رہا ہے۔ ہمیں بھی مضبوط اور پرکشش علمی و دینی مواد تیار کرکے نماز کا دفاع کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا: نماز ایک ایسا سرمایہ ہے جس کے پھیلاؤ کے لیے ہم سب کو کوشش کرنی چاہیے۔ خاندان، اسکول، میڈیا اور حکام میں سے ہر ایک کا نماز قائم کرنے میں حصہ ہے اور اگر ہم سب مل کر کام کریں تو ہمارے پاس ایک صحت مند اور زیادہ روحانی معاشرہ ہوگا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha