حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جامعہ الزہرا سلام اللہ علیہا کی مدیر محترمہ سیدہ زہرہ برقعی نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں دشمن فکر و فہم کے محاذ پر پوری شدت سے سرگرم ہے اور کوشش کر رہا ہے کہ معاشرے کی اقدار کو بگاڑ کر عوام کی سوچ اور ترجیحات کو تبدیل کر دے، لہٰذا حوزاتِ علمیہ کی یہ بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ اس فکری تصادم میں صفِ اول کا کردار ادا کریں۔
انہوں نے جامعہ الزہرا کی ۷۴ویں انتظامی نشست میں ایامِ عزائے امام حسین علیہ السلام کی مناسبت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج دشمن عسکری میدان سے زیادہ فکری و نظریاتی میدان میں حملہ آور ہے، جس کا ہدف عوام کا شعور، دینی شناخت اور ثقافتی پہچان ہے۔
سیدہ برقعی نے زور دیا کہ اس جنگ کا مقابلہ صرف ان طلاب کے ذریعے ممکن ہے جو باشعور، باایمان، تجزیہگر اور فکری محاذ پر متحرک ہوں۔ انہوں نے محرم کو فکری و ثقافتی بیداری کا سنہری موقع قرار دیتے ہوئے بتایا کہ جامعہ الزہرا میں ایک "ثقافتی قرارگاہ" تشکیل دی گئی ہے تاکہ ولایت اور دینی معرفت جیسے موضوعات پر کام کیا جا سکے۔
انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ دشمن نے گزشتہ بیس برسوں میں لبنان، ایران اور خطے کے دیگر ممالک میں فتنوں کے لیے مکمل منصوبہ بندی کی، لیکن ہمیں یہ دیکھنا چاہیے کہ ہم نے ان چیلنجز کا کس حد تک مؤثر جواب دیا ہے۔
مدیر جامعہ الزہرا نے اس بات پر زور دیا کہ دینی مدارس کو نہ صرف ملکی سطح پر بلکہ بین الاقوامی سطح پر فکری میدان میں فعال کردار ادا کرنا چاہیے، اور اس کے لیے منظم، مربوط اور مرحلہ وار منصوبہ بندی ضروری ہے۔
انہوں نے تمام اساتذہ، مدیر اور طلاب سے اپیل کی کہ وہ اس فکری معرکہ میں اپنی تمام تر صلاحیتوں کے ساتھ داخل ہوں اور نئے اور مؤثر نظریات کے ذریعے اس فکری یلغار کا بھرپور جواب دیں۔









آپ کا تبصرہ