تحریر و ترتیب: ضامن علی
حوزہ نیوز ایجنسی! رہبرِ انقلابِ اسلامی حضرت آیت اللہ العظمٰی امام سید علی حسینی خامنہ ای کی انگوٹھی تیزی سے میڈیا اور سوشل میڈیا پر وائرل ہے، لیکن اس انگوٹھی اور اس پر نقش آیۂ مجیدہ کا راز کیا ہے؛ اسے جاننے کی ضرورت ہے۔
آپ سب نے دیکھا کہ رہبرِ انقلابِ اسلامی کی انگوٹھی پر آیۂ مجیدہ؛ "...إِنَّ مَعِيَ رَبّي...“ بیشک میرا رب میرے ساتھ ہے۔ (سورۂ مبارکۂ الشعراء، آیت 62) نقش تھی۔
یہ آیۂ مجیدہ وہ عظیم آیت ہے جس نے حضرت موسٰی علیہ السّلام اور ان کی قوم کو فرعونیوں کے حملے سے اور دریائے نیل میں غرق ہونے سے بچایا۔
جب حضرت موسٰی علیہ السّلام اپنی قوم کو لے کر دریائے نیل کے کنارے پہنچے تو دیکھا کہ پیچھے سے فرعونی رہے ہیں جو ان کی جان اور خون کے پیاسے ہیں، جبکہ سامنے دریا ہے تو آنحضرت کی قوم گھبرانے لگی تو اس وقت حضرت موسٰی علیہ السّلام نے فرمایا: میرا رب میرے ساتھ ہے جو میری ہدایت فرمائے گا اور مجھے یوں ہی بحران میں بے یار و مددگار نہیں چھوڑے گا۔
رہبرِ انقلابِ اسلامی کی انگوٹھی؛ سیرتِ پیغمبرِ الٰہی
جب پیغمبرِ خدا حضرت موسیٰ علیہ السّلام کی راہ کو جاری رکھنے والے عظیم رہنما ولی امر مسلمین امام خامنہ ای پر بھی دو ایٹمی طاقت کے حامل ممالک (شیطان بزرگ امریکہ اور غاصب اسرائیل) نے بیک وقت حملہ کیا اور انہیں خدا نخواستہ نابود کرنا چاہا تو وارث موسیٰ علیہ السّلام نے وہی جملہ کہا جو حضرت موسیٰ علیہ السّلام نے فرمایا: "...إِنَّ مَعِيَ رَبّي...“ بیشک میرا رب میرے ساتھ ہے۔ (سورۂ مبارکۂ الشعراء، آیت 62)
اس عظیم آیت کو زبان پر جاری کرنے کے لیے یقیناً حضرت موسیٰ علیہ السّلام کی طرح ایمان سے بھرپور دل چاہیے ہوتا ہے جو رہبرِ انقلابِ اسلامی نے حالیہ امریکی پشت پناہی میں غاصب اسرائیل کی طرف سے مسلط کردہ 12 روزہ جنگ میں کر کے دکھایا۔
انگوٹھی کب منظر عام پر آئی؟
گزشتہ روز جب رہبرِ انقلابِ اسلامی حضرت آیت اللہ العظمٰی امام سید علی حسینی خامنہ ای سے ایرانی عدلیہ کے اعلٰی سربراہان نے ملاقات کی تو آپ کے ہاتھوں میں یہ انگوٹھی تھی اور آیۂ مجیدہ؛ "...إِنَّ مَعِيَ رَبّي...“ بیشک میرا رب میرے ساتھ ہے۔ (سورۂ مبارکۂ الشعراء، آیت 62) نقش تھی۔
نتیجہ:
جو خدا سے ڈرتا ہے وہ کسی سے بھی خوفزدہ نہیں ہوتا، کیونکہ وہ ہر وقت، ہر جگہ اور ہر میدان میں اپنے رب کو دیکھ رہا ہوتا ہے؛ جب انسان کو رب نظر آئے تو پھر فرعون اور دریا میں غرق ہونے کا کوئی خوف نہیں رہتا، بلکہ وہ اپنے رب پر توکل اور بھروسہ کرتے ہوئے آگے بڑھ جاتا ہے۔









آپ کا تبصرہ