حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غاصب صیہونی فوجیوں میں جنگی دباؤ کے تحت خودکشی کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، مزید 3 فوجیوں نے اپنی ناپاک زندگیوں کا خاتمہ کیا ہے۔
غاصب صیہونی ذرائع ابلاغ کے مطابق، گزشتہ 10 دنوں میں صیہونی فوج کے تین اہلکاروں نے نفسیاتی مسائل کے باعث خودکشی کرلی ہے، جس کے نتیجے میں 7 اکتوبر 2023 غزہ جنگ میں شریک صیہونی فوجیوں کی خودکشیوں کی تعداد 44 تک پہنچ گئی ہے۔
صہیونی فوجی ریڈیو نے بتایا کہ "نحال بریگیڈ" سے تعلق رکھنے والے ایک فوجی نے شمالی فلسطین میں واقع جولان کی ایک فوجی چھاؤنی میں خودکشی کی ہے۔
عبرانی اخبار یدیعوت آحارونوت کے مطابق، یہ فوجی ایک سال سے زائد عرصہ تک غزہ میں جاری جنگ میں شریک تھا۔
اس سے قبل بھی "گولانی بریگیڈ" کا ایک فوجی، جنوبی فلسطین کے صحرائی علاقے "سدی تیمان" کی چھاؤنی میں اپنی جان لے چکا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، اس فوجی کو صیہونی فوج کی تفتیشی پولیس نے پوچھ گچھ کے لیے بلایا تھا۔ تحقیقات کے بعد اس کا ذاتی ہتھیار ضبط کر لیا گیا، لیکن کچھ ہی گھنٹوں بعد اس نے اپنے ساتھی کا اسلحہ لے کر خودکشی کرلی۔
اسی ہفتے اسرائیلی نیوز ویب سائٹ "واللا" نے انکشاف کیا کہ ایک اور صیہونی فوجی، جو کئی مہینوں سے غزہ اور لبنان کی سرحد پر تعینات تھا، جنگ کے خوفناک مناظر اور صدمات کے بعد شدید ذہنی دباؤ میں آ کر خودکشی کر چکا ہے۔
غاصب صیہونی میڈیا کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس 7 اکتوبر کو غزہ پر جنگ کے آغاز کے بعد سے اب تک کم از کم 44 صیہونی فوجی جنگی صدمات، ذہنی امراض اور دباؤ کے باعث اپنی جان لے چکے ہیں۔
عبرانی اخبار ہاآرٹز نے مزید انکشاف کیا ہے کہ صرف سال 2025 کے آغاز سے اب تک 15 غاصب صیہونی فوجی خودکشی کر چکے ہیں، جبکہ 2024 کے دوران مجموعی طور پر 21 فوجیوں نے خودکشی کی تھی۔
یہ اعداد و شمار اس بات کا ثبوت ہیں کہ غاصب صیہونی فوج اندرونی بحران اور شدید نفسیاتی دباؤ کا شکار ہے، جو جنگی مہمات اور زمینی حقائق سے نمٹنے کی صلاحیت کھو رہی ہے۔









آپ کا تبصرہ