حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ قم کے 400 سے زائد ممتاز فقہاء و اساتذہ نے ایک مشترکہ بیان میں، رہبرِ انقلابِ اسلامی حضرت آیت اللہ العظمٰی امام سید علی حسینی خامنہای کو دھمکی دینے والوں کے بارے میں مراجع عظام تقلید کے تاریخی اور شجاعانہ فتوے کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ دشمنوں نے مرجعیت اور امام کو براہِ راست دھمکیاں دے کر اسلام کے قلعے پر حملہ کیا ہے۔
بیان میں آیا ہے کہ آج عالم کفر دنیائے اسلام کے خلاف صف آراء ہو چکا ہے اور برسوں سے غزہ کے مظلوم مسلمانوں کو خاک و خون میں غلطاں کیا جا رہا ہے۔ اب دشمن پہلے سے زیادہ بے حیا اور گستاخ ہو چکا ہے۔ آج اس نے اسلام کے مرکز اور قلعہ، یعنی مرجعیت کو کھلی دھمکیاں دینا شروع کر دیا ہے اور اسلامی دنیا کی قیادت، یعنی حضرت آیت اللہ العظمیٰ امام خامنہ ای کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ یہ شرمناک اقدام سراسر اسلام، اس کی مقدسات اور تمام مسلمانوں کی توہین ہے۔
حوزہ علمیہ قم کے اساتذہ اور فقہاء نے مراجع تقلید کے اس تاریخی اور دلیرانہ فتوے کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا ہے جس میں ان عناصر کو "محارب" یعنی دین اور امت کے خلاف اعلانِ جنگ کرنے والے قرار دیا گیا ہے اور ایسے افراد کے مقابلے میں تمام مسلمانوں پر دفاع کو واجب بتایا گیا ہے۔
بیان میں دنیا بھر کی حریت پسند اقوام، بالخصوص تمام مسلمانوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ انسانیت کو بچانے، اسلام کی عزت کو محفوظ رکھنے اور دہشتگرد و نسل پرست حکومتوں یعنی اسرائیل اور امریکہ کے خاتمے کے لیے اٹھ کھڑے ہوں۔
بیان میں بین الاقوامی عدالتوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ عالمی ایٹمی ادارے کے سربراہ "رافائل گروسی"، اسرائیلی وزیر اعظم "نتن یاہو" اور امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرمپ" کو جنگی مجرم قرار دے کر ان کا محاسبہ کریں اور مظلوم و بہادر ایرانی قوم کے حقوق کا تحفظ کریں۔
بیان کے آخر میں کہا گیا ہے کہ امام زمانہ (عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) کے سپاہی، یعنی حوزہ علمیہ کے علماء اور طلباء اپنی آخری سانس اور خون کے آخری قطرے تک اس مقدس اسلامی نظام، شہداء کے خون اور رہبرِ انقلابِ اسلامی حضرت آیت اللہ العظمٰی امام سید علی حسینی خامنہ ای کے دفاع میں کوشاں رہیں گے اور جس طرح 12 روزہ جنگ میں انہوں نے عالمی استکبار کو ذلت آمیز شکست دی، اسی طرح دوبارہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے عزائم کو خاک میں ملا دیں گے۔









آپ کا تبصرہ