حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، چند دن پہلے شام کے شہر حمص میں معروف شیعہ عالم دین شیخ رسول محمد شحود تکفیری دہشتگردوں کے قاتلانہ حملے میں شہید ہوگئے تھے۔ کل ایران کے شہر قم المقدسہ میں مقیم سوریہ کے علماء و طلاب کے زیرِ اہتمام ان کے ایصال ثواب کے لیے مجلسِ ترحیم کا انعقاد کیا گیا، جس میں شہید بزرگوار کے فرزندان و اقرباء سمیت مدرسین اور طلاب کرام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
اس مجلسِ ترحیم میں مجلسِ وحدت مسلمین پاکستان کی خصوصی نمائندگی کرتے ہوئے سربراہ امور خارجہ ایم ڈبلیو ایم حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر علامہ سید شفقت حسین شیرازی نے خصوصی شرکت اور خطاب کیا۔

اپنے خطاب میں سربراہ امور خارجہ کا کہنا تھا کہ مکتب تشیع کی طول تاریخ میں دین مبین کی سربلندی کے لیے شہادتوں کا تسلسل پایا جاتا ہے۔ مکتب کربلا کے ماننے والوں نے ہر دور کے یزید کے خلاف آواز حق بلند کی ہے اسی لیے جابرانہ و مسلط کردہ حکومتیں ہمیشہ سے شیعہ علمائے کرام کے قتل میں ملوث رہی ہیں اور سوریہ میں جب سے جولانی رجیم برسر اقتدار آئی ہے تب سے شام میں تمام اقلیتیوں کا بے دریغ قتلِ عام کیا جارہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہید شیخ رسول شحود سوریہ کے شہر حی المزرعہ حمص کے نہ فقط امام جمعہ تھے، بلکہ استقامت اور حریت کے علمبردار تھے۔ ان کی شجاعانہ زندگی مکتب اہل بیت علیہم السّلام کی سربلندی اور اجتماعی خدمات سے لبریز تھی۔ ہم خانوادہ شہید کی خدمت میں ہدیہ تعزیت و تسلیت عرض کرتے ہیں اور شہید بزرگوار کے لیے دعا گو ہیں کہ اللہ پاک ان کو جوار اہلبیت علیہم السّلام میں جگہ نصیب فرمائے۔

واضح رہے کہ اس مجلسِ ترحیم میں کویت کے بزرگ عالم دین آیت اللہ شیخ حسین معتوق اور سوریہ کے علمائے کرام نے بھی خطابات کیے۔









آپ کا تبصرہ