حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اربعین کمیٹی میونسپل تہران نے میونسپل کے معاونین اور حرم حضرت عبدالعظیم علیہ السلام کے متولی کی موجودگی میں اپنی فعالیت کا آغاز کردیا ہے۔
حرم حضرت عبدالعظیم (ع) میں منعقد ہونے والے اس پروگرام میں، میونسپل تہران کے شعبۂ ثقافتی اور سماجی معاون محمد امین توکلی زادہ، خدمات شہری و ماحولیاتی کے معاون داود گودرزی اور حرم حضرت عبد العظیم علیہ السلام کے متولی حجت الاسلام و المسلمین سید علی قاضی عسکر موجود تھے۔
حجت الاسلام و المسلمین سید علی قاضی عسکر نے اپنے خطاب میں تاریخ اسلام میں تحریکِ عاشوراء کے بے مثال مقام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بنی امیہ کے دور سے لے کر آج تک، حضرت ابا عبد اللہ الحسین (ع) کے نام اور یاد کو مٹانے کی بھرپور کوششیں کی گئی ہیں، لیکن یہ کوششیں کامیاب نہیں ہو سکیں اور ہر سال یہ الٰہی تحریک زندہ ہوتی جا رہی ہے۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اربعین کی پیدل مارچ امام حسین (ع) سے تجدیدِ عہد کا ایک نشان ہے، کہا کہ دنیا بھر سے لاکھوں لوگ کربلا کی طرف پیدل چل کر جاتے ہیں، تاکہ ایک بار پھر امام حسین علیہ السّلام کے اہداف سے تجدیدِ عہد کریں۔
حرم حضرت عبدالعظیم (ع) کے متولی نے عاشوراء کی عالمی تحریک کے پہلوؤں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امام حسین (ع) کے نعروں میں صرف مذہبی پہلو نہیں ہیں، بلکہ یہ حق کے دفاع، ظلم کے خلاف جدوجہد اور انصاف کے قیام کے لیے عالمی پیغامات ہیں۔ "مثلی لا یبایع مثله" اور "إنی لا أری الموت إلا سعادة" جیسے نعرے آج دنیا بھر کے آزادی پسندوں کے لیے تحریک کا ذریعہ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اربعین مارچ ظلم کے خلاف عالمی یکجہتی کا مظہر ہے کہ جس نے دنیا بھر کے آزاد پسندوں کے دلوں کو ایک دوسرے کے قریب کیا ہے۔
آخر میں، انہوں نے عاشوراء کے اصل پیغام کی حفاظت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں یہ کوشش کرنی چاہیے کہ ہمارے پروگراموں کا محور عاشوراء کا اصل پیغام، یعنی ظلم اور فساد کا مقابلہ اور امر بالمعروف و نہی عن المنکر کے فریضے کو زندہ رکھنا، ہونا چاہیے۔ اللہ کا وعدہ ہے کہ اہل ایمان کی حتمی فتح ہوگی اور ہم اس کے پورا ہونے کی امید رکھتے ہیں۔









آپ کا تبصرہ