ہفتہ 9 اگست 2025 - 13:12
اربعین واک: باایمان زندگی گزارنے کا خوبصورت مظہر

حوزہ / اربعین حسینی (ع) میں حضرت امام حسین علیہ السلام کے محبان کی وسیع اور بے مثال شرکت دراصل باایمان زندگی کا سب سے خوبصورت جلوہ ہے، خاص طور پر اس دور میں جب استکباری نظام اس فانی دنیا میں مادی تعلقات وسیع کرنے کی کوشش میں ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، اربعین واک ایک تاریخی مناسبت سے بڑھ کر اُس حقیقت کی ایک زندہ اور پُرجوش حرکت ہے جو سنہ 61 ہجری قمری میں کربلا میں سیدالشہداء علیہ السلام اور آپ کے اصحاب کے پاکیزہ خون سے تاریخِ بشریت کے سنہری صفحات پر رقم ہوئی۔

یہ واقعہ صدیوں سے باشعور ضمیروں کو قیام، تفکر اور مقاومت کی دعوت دیتا رہا ہے اور خصوصاً حالیہ برسوں میں یہ عظیم اور حیرت انگیز اجتماع، عشاق الحسین علیہ السلام کے باایمان طرزِ زندگی کا نہایت مؤثر اور دلنشین مظہر بن چکا ہے۔

اگرچہ تاریخی اعتبار سے اربعین کا پہلا موقع وہ تھا جب اہلبیت علیہ السلام شام سے واپسی پر شہدائے کربلا کی زیارت کے لیے آئے اور اس موقع پر رسول خداصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابی جناب جابر بن عبداللہ انصاری بھی پہلے زائر بنے لیکن وقت کے ساتھ یہ واقعہ گویا "حیاتِ طیبہ" کے ایک عظیم مظہر میں بدل گیا۔ ایسی زندگی جو چاہنے والوں کو نظریہ پسند اور حقیقت طلب بناتی ہے اور انہیں انسانی معاشرے میں ایک مثالی حیثیت کے ساتھ متعارف کراتی ہے۔

اربعین واک: باایمان زندگی گزارنے کا خوبصورت مظہر

معارف اسلامی یونیورسٹی کے رکن علمی بورڈ حجت الاسلام والمسلمین امیر محسن عرفان کے مطابق اربعین واک زائرینِ امام حسین علیہ السلام کی خدمت میں فداکاری اور خالصانہ ایثار کا نمایاں جلوہ ہے جو دنیاوی وابستگیوں سے بالاتر، محبت اور سماجی اخوت کی بنیاد پر قائم ہوا ہے اور ہر سال مزید ترقی اور استحکام پا رہا ہے۔

انہوں نے کہا: امام حسین علیہ السلام سے عشق اور عقیدت زبانوں، قومیتوں بلکہ مذاہب اور ادیان سے بھی بالاتر ہو کر ایک عالمی شکل اختیار کرچکی ہے۔ اسی لیے دیکھا جاتا ہے کہ اربعین واک میں ہر قوم اور ملت کے لوگ حضرت اباعبداللہ علیہ السلام سے اپنی محبت و عقیدت کے اظہار کے لیے "راہِ عشق" پر چل پڑتے ہیں۔ یہ اتحاد اور ہم دلی دراصل اس محبت اور سماجی اخوت کا نتیجہ ہے جو تمام زائرین کے درمیان پروان چڑھتی ہے اور بے مثال یکجہتی کو جنم دیتی ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha