جمعرات 10 جولائی 2025 - 15:07
گریہ و عزاداری محاذِ حق سے وابستگی اور محاذِ باطل سے اعلانِ جنگ ہے

حوزہ / شہدائے کربلا پر اشک بہانا صرف سوگ منانا نہیں بلکہ واقعۂ عاشورا کے ساتھ ایک گہرا اور شعوری تعلق قائم کرنا ہے۔ شہید مطہری کے بقول، گریہ و عزاداری محاذِ حق سے وابستگی اور محاذِ باطل سے اعلانِ جنگ ہے۔ یہی گہرا جذبہ، دلوں میں ثقافتِ شہادت کو زندہ رکھتا ہے اور نئی حماسه‌سازی کا پیش خیمہ بنتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، حجت‌ الاسلام والمسلمین جواد محدثی نے حوزہ نیوز کے لیے ایک خصوصی تحریر میں "درس‌های عاشورا" پر روشنی ڈالی ہے جو روزانہ اہل ذوق قارئین کی خدمت میں پیش کی جا رہی ہے۔

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا أَبَا عَبْدِاللّٰهِ الْحُسَیْن علیہ‌السلام

عاشورا اور شہدائے کربلا کے سوگ میں اشک، اس خونی حماسه اور واقعہ کی تأثر بخشی کا ایک پیغام ہے۔

شہید مطہری کے بقول: "یزیدی جبر و ستم کے ماحول میں، حسینی قافلہ میں شامل ہونا اور شہداء پر گریہ کرنا، اہلِ حق سے وابستگی کا اعلان اور محاذِ باطل کے خلاف اعلانِ جنگ ہے بلکہ در حقیقت ایک قسم کی فداکاری ہے۔ امام حسین علیہ‌السلام کی عزاداری ایک تحریک ہے، ایک موج ہے، ایک سماجی جدوجہد ہے۔"

اسی لیے ہمارے ائمہ علیہم‌السلام نے بھی تاکید کی ہے کہ روز عاشورا اور پورے سال امام حسین علیہ‌السلام پر گریہ کریں، ان کے غم میں عزاداری برپا کریں، ایک دوسرے کو تعزیت پیش کریں اور کربلا کے شہید پر گریہ کرنے کے بے شمار ثواب بیان کیے ہیں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha