حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،سنیچر کی شام اسرائیلی خبر رساں ذرائع نے اس حکومت کے ایک فوجی کی خودکشی کا اعلان کیا جس کا نام "الیران میزراحی" ہے، جو حال ہی میں غزہ جنگ سے واپس آیا تھا۔
ایک اسرائیلی نیوز چینل نے ٹیلی گرام پر لکھا کہ اس فوجی نے ہفتے کے روز بحیرہ مردار کے ساحل پر واقع "عین جدی" نامی علاقے میں ایک پارکنگ میں خودکشی کر لی۔
الیران میزراحی غزہ میں 271 ویں انفنٹری یونٹ میں تھے اور چند روز قبل چھٹی لے کر واپس آئے ہوئے تھے، غزہ جنگ کے دوران وہ کئی بار اپنی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پیجز پر شائع کر چکے ہیں۔
اگرچہ فوجیوں کی خودکشی یا ہونے والے نقصان سے متعلق خبروں پر اسرائیلی فوج کے سنسر شپ ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے سختی سے کنٹرول کیا جاتا ہے، لیکن وقتاً فوقتاً اس حکومت کے میڈیا کی جانب سے اس بارے میں خبریں شائع ہوتی رہتی ہیں۔
اس حوالے سےاسرائیلی اخبار ھارتز نے 23 مئی کو اسرائیلی فوجیوں میں خودکشی کے واقعات میں اضافے کی خبر دی اور لکھا: غزہ کے خلاف جنگ کے آغاز سے اب تک اسرائیلی فوجیوں میں خودکشی کرنے والوں کی تعداد 10 تک پہنچ گئی ہے۔
اسرائیلی فوجی ماہرین نے کہا ہے کہ صہیونی فوج میں خودکشیوں کی سب سے زیادہ شرح نوجوانوں میں ہے اور 7 اکتوبر کے حملے نے خودکشیوں کی شرح میں اضافے پر نمایاں اثر ڈالا ہے۔