حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں اسرائیلی حکومت کے سفیر ’’گیلاد اردان‘‘ نے جمعہ کی شب اقوام متحدہ کی طرف سے اسرائیل کو بچوں کے قاتلوں کی بلیک لسٹ میں ڈالنے کے فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے ریلیف اینڈ ایمپلائمنٹ ایجنسی (UNRWA) کو ایک دہشت گرد تنظیم کہا۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے گزشتہ رات اسرائیلی حکومت کو بچوں کے قاتلوں کی بلیک لسٹ میں ڈالنے کے اپنے فیصلے کا اعلان کیا۔
اس فہرست میں، جسے میڈیا میں شرمناک فہرست کے نام سے جانا جاتا ہے، وہ جماعتیں شامل ہیں جو جنگی علاقوں میں بچوں کو نقصان پہنچاتی ہیں،انہیں مارتی ہیں یا ان کا استعمال کرتی ہیں یا جنسی زیادتی کا شکار بناتی ہیں۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق آج (ہفتہ) اسرائیلی حکومت کے کان ٹی وی چینل نے کل رات اطلاع دی کہ تل ابیب اقوام متحدہ کے اس فیصلے پر ردعمل ظاہر کرنے کے لیے اقدامات کر رہا ہے اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ میں اسرائیلی حکومت کے نمائندے نے تجویز دی ہے کہ تل ابیب اقوام متحدہ کے عہدیداروں اور ایجنسیوں کے سربراہوں کو ویزے جاری نہ کرے اور مغربی کنارے میں ان کی سرگرمیوں کو روکے۔
واضح رہے کہ غزہ حکومت نے حال ہی میں ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے گزشتہ چند مہینوں میں15 ہزار 438 بچوں کو شہید اور ہزاروں بچوں کو زخمی کیا۔
اس بیان کے مطابق اسرائیلی حکومت کے حملوں کے نتیجے میں غزہ میں 17 ہزار سے زائد فلسطینی بچے اپنے والد، ماں یا والدین سے محروم ہو چکے ہیں اور تقریباً 3500 بچے موت کے خطرے سے دوچار ہیں۔