۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
حجت الاسلام سیدموسی محمودی

 حوزہ / ایران کے شہر بیجار میں مدرسہ سفیران نور کے پرنسپل نے کہا: چند عشروں سے مظلوم فلسطینی اور مزاحمتی گروہ غاصب صہیونیوں کی جارحیت کا مقابلہ کر رہے ہیں لیکن انتہائی شرم کی بات ہے کہ ایک اسلامی ملک دنیا نے اسلام کے سب سے بڑے دشمن سے دوستی کا ہاتھ بڑھایا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے خبر نگار سے گفتگو کرتے ہوئے حجت الاسلام والمسلمین سید موسی محمودی نے کہا: آج اگر ہم دنیا اور بالخصوص عالم اسلام میں اسرائیل کی جسارت اور گستاخیو ں کا مشاہدہ کر رہے ہیں تو اس کی بڑی وجہ عرب اور اسلامی ممالک کا اس غاصب اور بچوں کے قاتل حکومت کے مقابلے میں کمزور موقف ہے۔

شہر بیجار میں مدرسہ علمیہ سفیران نور کے پرنسپل نے اسلامی ممالک متحد عرب امارات کے ساحل سے بڑھتے ہوئے تعلقات مسلمانوں کے لیے بہت بڑا المیہ اور موجودہ حالات میں غاصب صہیونی حکومت کے لیے ایک امتیاز ہے۔

دینی علوم کے استاد نے مزید کہا: ایک اسلامی ملک کا ایک ایسی حکومت سے دوستی کا ہاتھ بڑھانا کہ جس کی بنیاد ناجائز قبضے، جارحیت، جرائم اور بچوں کے قتل پر ہے، واقعاً افسوسناک بھی ہے اور دنیا والوں کے لیے باعث تعجب بھی۔! لہذا اماراتی حکام کی یہ سیاست قابل مذمت ہے۔

حجت الاسلام والمسلمین سید موسی محمودی نے کہا: چند عشروں سے پے در پے مظلوم فلسطینی اور مزاحمتی گروہ غاصب صہیونیوں کی جارحیت کا مقابلہ کر رہے ہیں لیکن ایک اسلامی ملک کا دنیائے اسلام کے اصل دشمن کی جانب دوستی کا ہاتھ بڑھانا شرم آور اقدام ہے۔

مدرسہ علمیہ سفیران ہدایت کے پرنسپل نے کہا: اس میں کوئی شک نہیں کہ اس غلط اور اسلام مخالف سیاست کا نقصان متحدہ امارات ہی کو ہوگا اور صیہونی مقامات سے اس کے روابط وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس اسلامی ممالک کو طرح کر دیں گے۔

حجت الاسلام والمسلمین سید موسی محمودی نے کہا: جب غاصب صہیونی حکومت کو متحدہ عرب امارات جیسے ملک کے جانب سے سبز چراغ دکھایا جائے گا تو خطے میں اس غاصب حکومت کی جارحیت میں اضافہ دیکھنے کو ملے گا۔

 مدرسہ علمیہ سفیران ہدایت کے پرنسپل نے کہا: اسلامی جمہوریہ ایران اور دنیا کے دیگر ممالک متحدہ عرب امارات کے اس اقدام کو نہ صرف عالم اسلام کے لئے افسوسناک قرار دیتے ہیں بلکہ غاصب صہیونیوں سے امارات کے ان کے سفارتی تعلقات کی شدید مذمت بھی کرتے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .