حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جامعۃ الازہر مصر نے دہشت گرد اسرائیلی فوج کی طرف سے مرکزی غزہ میں النصیرات کیمپ ہر حملے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا اور اس حملے کو ایک وحشیانہ حملہ قرار دیا۔
عربی 21 ویب سائٹ کے مطابق، الازہر کے بیان میں کہا گیا ہے: ہم بے دفاع شہریوں کے خلاف اس ظالم حکومت کے خونی جرائم کے لیے بعض تنظیموں اور حکومتوں کی مسلسل حمایت اور خیرمقدم کی مذمت کرتے ہیں۔
الازہر نے مزید کہا: "وہ وحشیانہ حملہ جس میں 200 سے زائد افراد شہید اور سینکڑوں افراد زخمی ہوئے، فلسطینیوں کے خلاف یہ بھیانک حملہ صیہونیوں کے مظالم کی فہرست میں ایک نیا ظلم ہے ، پوری دنیا کو چاہئے کہ وہ غزہ پر ہو رہے حملے اور جرائم کو فلسطینی سرزمین پر ہونے والی ایک نسل کشی سمجھیں، ہم ان وحشیانہ جرائم کی مذمت کرتے ہیں ۔
اہل سنت کے اس علمی مرکز نے عالمی برادری اور تمام بیدار ضمیروں سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں جاری خونریزی کو بند کروائیں اور بچوں، خواتین اور بوڑھوں سمیت عام شہریوں کی مدد کریں۔
جامعۃ الازہر نےکہا : بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے صہیونیوں کے خلاف مقدمہ چلایا جائے اور اس سلسلے میں دنیا خاموش نہ رہے، کیوں کہ صہیونیت انسانیت کے نام پر ایک کلنک ہے۔
واضح رہے کہ غزہ کے سرکاری دفتر اطلاعات نے کل اعلان کیا تھا کہ دہشت گرد اسرائیلی فوج نے النصیرات کیمپ پر وحشیانہ حملہ کیا اور فلسطینی شہریوں کو براہ راست نشانہ بنایا جس میں سیکڑوں شہید اور زخمی ہوئے۔