پیر 21 جولائی 2025 - 18:29
عبادت گاہوں کو نشانہ بنانا انسانی اور مذہبی اقدار کی کھلی خلاف ورزی ہے

حوزہ/ پوپ لیو چہاردہم نے نوار غزہ میں کیتھولک کلیسا پر اسرائیلی فضائی حملے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل کی جاری جنگی وحشی گری کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، کیتھولک عیسائیوں کے پیشوا پوپ لیو چہاردہم نے اتوار کے روز غزہ پٹی میں واحد کیتھولک کلیسا کو نشانہ بنانے والے حالیہ اسرائیلی فضائی حملے پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس علاقے کے خلاف اسرائیل کی جاری جنگی وحشی گری کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے کہا: عبادت گاہوں کو نشانہ بنانا انسانی اور مذہبی اقدار کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

پوپ لیو نے بین الاقوامی برادری سے واضح طور پر مطالبہ کیا کہ وہ بین الاقوامی انسانی قوانین کی پاسداری کریں، عام شہریوں کے تحفظ کے اپنے عہد کا احترام کریں اور طاقت کے بلا جواز استعمال اور آبادیوں کی جبری بے دخلی کو روکیں۔

انہوں نے میدان سینٹ پیٹر میں اپنے ہفتہ وار خطبے کے دوران غزہ پر حملوں کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا: "غزہ میں ان والدین کی سسکیاں آسمان کو چھو رہی ہیں جو اپنے جاں بحق بچوں کو گودوں میں اٹھائے ہوئے ہیں۔"

قابل ذکر ہے کہ یہ بیانات ایسے وقت سامنے آئے ہیں جب خطے میں انسانی بحران کی سنگینی کے دوران جنگ بندی کے لیے عالمی دباؤ میں اضافہ ہوا ہے۔

مقبوضہ قدس میں کیتھولک رومن چرچ نے جمعرات 17 جولائی کو تصدیق کی کہ اسرائیلی حملے میں غزہ شہر کے رومن کیتھولک چرچ (کلیسائے صومعہ لاتین) پر تین افراد ہلاک اور چرچ کے پادری زخمی ہوئے ہیں۔

غزہ میں کلیسائے خاندان مقدس کی نگرانی کرنے والے اسقف نے اپنے بیان میں کہا: ہم خدا سے دعا کرتے ہیں کہ وہ ہم پر رحم کرے اور اس وحشیانہ جنگ کا خاتمہ کرے۔ معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے کا کوئی جواز نہیں۔

غزہ کے باشندے قابض اسرائیل کی تباہ کن جنگ کے نتیجے میں انسانی المیے سے دوچار ہیں۔ جس میں محاصرہ، بھوک، بنیادی ڈھانچوں اور صحت مراکز پر حملے اور عام شہریوں اور بچوں کا قتل شامل ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha