حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسپین کے وزیر خارجہ جوز مینوئل الباریز نے جمعرات کو کہا کہ ان کا ملک غزہ میں اسرائیل کی جارحیت اور فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف بین الاقوامی عدالت انصاف میں جنوبی افریقہ کی جانب سے گئی شکایت کے حامیوں میں شامل ہو گا ۔
گزشتہ سال دسمبر میں جنوبی افریقہ نے اقوام متحدہ کی اعلیٰ ترین عدالتی اتھارٹی عالمی عدالت انصاف میں شکایت درج کرائی تھی کہ اسرائیل غزہ جنگ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے، سماعتوں اور تحقیقات کے بعد اس عدالت نے اسرائیل کو حکم دیا کہ وہ اس نسل کشی کو روکنے کے لیے اقدامات کرے۔
24 مئی کو اس عدالت نے جنوبی افریقہ کی شکایت کی بنیاد پر جاری کیے گئے ایک فیصلے میں اسرائیلی حکومت سے کہا کہ وہ رفح میں اپنی فوجی کارروائیوں کو فوری طور پر روک دے اور انسانی امداد کی منتقلی کے لیے سرحدی گزرگاہوں کو کھول دے۔
اسپین اس کیس میں شامل ہونے والا پہلا یورپی ملک بن گیا ہے، حال ہی میں اسپین، آئرلینڈ اور ناروے نے فلسطین کو ایک آزاد ملک کے طور پر تسلیم کیا ہے۔
اسپین کے وزیراعظم نے اعلان کیا کہ فلسطین کی آزاد ریاست کو تسلیم کرنا ’تاریخی انصاف‘ کے قیام کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ کے مختلف علاقوں میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فوج نے 6 قتل عام کئے ہیں جس میں 68 فلسطینی شہید اور 235 فلسطینی زخمی ہو گئے، اس طرح 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد 36 ہزار 654 اور زخمی ہونے والوں کی تعداد 83 ہزار 309 تک پہنچ گئی ہے۔