۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
ایم ڈبلیو ایم

حوزہ/ مجلس وحدت المسلمین پاکستان کے زیر اہتمام عالم اسلام کے نامور رہنما، مظلومین غزہ کی توانا آواز، اتحاد بین المسلمین کے علمبردار اور ہمسایہ برادر ملک ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی اور ان کے رفقاء کی یاد میں ایک تعزیتی ریفرنس، اسلام آباد میں منعقد ہوا، جس میں سیاسی، سماجی اور مذہبی شخصیات نے بھرپور شرکت کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت المسلمین پاکستان کے زیر اہتمام عالم اسلام کے نامور رہنما، مظلومین غزہ کی توانا آواز، اتحاد بین المسلمین کے علمبردار اور ہمسایہ برادر ملک ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی اور ان کے رفقاء کی یاد میں ایک تعزیتی ریفرنس، اسلام آباد میں منعقد ہوا، جس میں سیاسی، سماجی اور مذہبی شخصیات نے بھرپور شرکت کی۔

تعزیتی ریفرنس سے سربراہ مجلس وحدت مسلمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر رضا امیری مقدم، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزائی، سربراہ سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا، ممبر قومی اسمبلی سردار لطیف کھوسہ، مرکزی رہنما تحریک انصاف عامر ڈوگر، خواجہ مدثر محمود، رہنما عوامی نیشنل پارٹی ساجد ترین، جاوید حنیف خان، پی ٹی آئی رہنما شائستہ کھوسہ، صدر نیشنل پریس کلب اظہر خان جتوئی، آصف محسود ایم پی اے جنوبی وزیرستان، معروف صحافی و اینکر پرسن مظہر برلاس و سردار ہرمیت، چکوال سے ممبر قومی اسمبلی جاوید اقبال، نمائندہ سول سوسائٹی زمرد خان، ممبر قومی اسمبلی ایم ڈبلیو ایم انجینئر حمید حسین، سید ناصر عباس شیرازی، سید اسد عباس نقوی، ملک اقرار علوی سمیت مختلف سیاسی مذہبی، وکلا، میڈیا و سماجی شخصیات نے شرکت اور خطاب کیا۔

سربراہ ایم ڈبلیو ایم پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ صدر ابراہیم رئیسی دنیا کے رہنماؤں کے لیے نمونہ عمل تھے، وہ انتہائی زاہد اور سادہ و محنتی انسان تھے، وہ یتیمی، غریبی اور مشکل ترین زندگی کے باوجود محنت سے آگے آئے اور اپنی عوام کی خدمت کی، عوامی خدمت کی بدولت وہ ایرانی عوام کے ہردلعزیز رہنما تھے، جن پر کروڑوں لوگ غمزدہ تھے، مزدوروں اور غریبوں کا ہمنوا و دل جوئی کرنے والے پڑھے لکھے حکیم انسان تھے، چمن بارڈر پر بھی ہمارے پاکستانی توجہ کے طلبگار ہیں، ان کی بات سنی جائے بات کی جائے اس سے پہلے کہ لوگ اس ظلم کے نظام سے بغاوت کریں، تحریک تحفظ آئین پاکستان کے صدر محمود خان اچکزئی نے کہا کہ قرآن مجید نے کہتا ہے کہ سچ بولو اور اس ملک میں سچ بولنے پر پابندی ہے، شہید ابرہیم رئیسی کو خراج عقیدت پیش کرنے کی اصل شکل یہ ہے کہ ہم ان کے کام اور مشن کو مکمل کریں، وہ دور اندیش لیڈر تھے انہوں نے پاکستان کی فلسطینی کاز پر واضح پوزیشن کو یقینی بنانے کے لیے دورہ کیا، اگر ہم متحد ہو جائیں تو سامراجی قوتیں یہاں کے وسائل نہیں لوٹ سکتے، ایران سامراجی قوتوں کے خلاف پوری اسلامی دنیا سے آگے بڑھ چکا ہے، خدا انکی مدد و نصرت فرمائے، ہمارے حکمران اس ایشو پر کچھ نہیں کر سکتے۔

سفیر اسلامی جمہوریہ ایران ڈاکٹر رضا امیری مقدم نے کہا کہ شہید رئیسی اور ان کے رفقاء میں کونسی ایسی بات تھی جس پر سب انہیں خراج تحسین پیش کر رہے ہیں وہ انکی تربیت اور فکر سازی ہے جس کی تکمیل جمہوری اسلامی ایران کے نظام نے کی تھی، یہ انقلاب دنیا کے ظالمانہ نظاموں کے خلاف پوری قوت کے ساتھ کھڑا ہے، بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی نے امریکہ کو دنیا کا سب بڑا دہشت گرد قرار دیا، ایران کے سترہ ہزار افراد کو قتل کر دیا گیا لیکن ایران نے ان تمام جان لیوا ہتھکنڈوں کو ناکام بنایا اور دیگر تمام مسائل اور رکاوٹوں کے باوجود جن میں پابندیاں شامل ہیں ایران ان سختیوں میں سے سرخرو ہو کر نکلا، ان تمام معاملات میں ہم نے جانی اور مالی قربانیاں دی ہیں اور راہ خدا میں یہ سب مشکلات ہمارے لیے اعزاز کا باعث ہیں، آج ہم میزائل اور ڈرونز بنا رہے ہیں اور استعماری قوتیں حیرت زدہ ہیں، مظلومین جہان کے ساتھ ایران پوری قوت کے ساتھ کھڑا رہے گا اور اس ساری کامیابیوں کا سرچشمہ قرآن کریم کی تعلیمات ہیں۔

سنی اتحاد کونسل پاکستان کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ پورے عالم اسلام میں چمکتا ہوا ستارہ تھے، وہ مرد حر تھا، پاکستان کے بے ضمیر حکمرانوں میں یہ طاقت ہے ہی نہیں کہ وہ اس جرآت مند رہنما کی مشترکہ پارلیمنٹ سے خطاب کرواتے۔

پاکستانی قومی اسمبلی کے رکن سردار لطیف کھوسہ نے شہداء خدمت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ سید ابراہیم رئیسی ایک وسیع النظر اور حکیمانہ سوچ کے مالک رہنما تھے، جس قدر تباہی اور سفاکیت غزہ میں اسرائیل کی طرف سے کی جا رہی ہے اس پر پوری دنیا مجرمانہ خاموشی اختیار کیئے ہوئے ہے، اسرائیل نے جنگ بندی کے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کو ہوا میں اڑا دیا ہے، صرف ایران فلسطینی کاز پر کھل کر حمایت اور مدد کر رہا ہے، اسرائیل کو عالم اسلام کی طرف سے دو ٹوک پیغام جانا چاہیے کہ وہ فوری طور پر جنگ بندی کرے اور نہتے فلسطینیوں بچوں اور خواتین کا قتلِ عام بند کرے، ایران کے ساتھ دیرینہ گیس پائپ لائن منصوبے کو مکمل کیا جائے اور اپنی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے امریکی پابندیوں کو خاطر میں نہ لائے، ہم سب کو ایران کے ساتھ کھڑے ہو کر فلسطینی عوام کا ساتھ دینا چاہیے۔

پی ٹی آئی کے رہنما عامر ڈوگر نے کہا کہ سید ابراہیم رئیسی کا نقصان پورے عالم اسلام کا نقصان ہے، وہ دنیا کے تمام مظلومین کی حمایت کرنے والے تھے، وہ تمام عالم اسلام کی خودمختاری اور وقار کی بات کرتے تھے، وہ جرآت مندانہ سوچ اور کردار کے مالک تھے، اس سانحے پر ہم سب ایرانی قوم کے ساتھ سوگوار اور غمزدہ ہیں۔شہید سید ابراہیم رئیسی کی شہادت پر ہم سب کے دل دکھی ہیں وہ جس طرح خوبصورت اور وجیہہ شکل وصورت کے مالک تھے اسی طرح وہ اپنے طرز عمل میں بھی عظیم انسان تھے، وہ اسلامی دنیا میں ایک باوقار اور مؤثر ترین رہنما تھے، فلسطینی مظلومین کے حق خودارادیت پر انکا مؤقف واضح اور مضبوط ترین ہے، اگر پاکستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کیا جائے تو تمام مسائل ہمارے حل ہو سکتے ہیں اور اس کا انہوں نے ہمیں تعاون کا یقین دلایا، انہوں نے اپنے دورہ پاکستان میں فلسطینی حمایت اور استعماری طاقتوں کے خلاف عوام کے دل و دماغ کے تاروں کو چھیڑ دیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .