حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ خراسان کے مدیر حجت الاسلام والمسلمین خیاط نے مشہد میں شہید رئیسی بین الاقوامی فاؤنڈیشن کے اسٹال کے دورے اور صحافیوں سے گفتگو کے دوران شہید آیت اللہ رئیسی کی برجستہ شخصیت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: شہید رئیسی حقیقی ذمہ داری کا ایسا عملی نمونہ تھے جو ہمیشہ اپنی اہم حیثیت کو مدنظر رکھتے تھے اور کبھی بھی عوامی مسائل کی نگرانی سے غافل نہیں ہوتے تھے۔
انہوں نے کہا: شہید رئیسی کی برسی کے ایام میں ان کی ممتاز خصوصیات کو بیان کیا جانا چاہیے۔ وہ ہمیشہ عوامی مسائل کے حل کے لیے کوشاں رہتے تھے اور خود کو عوام سے جدا نہیں سمجھتے تھے۔ وہ بنفس نفیس عوام کے درمیان موجود ہوتے اور براہ راست حالات کا مشاہدہ کرکے مسائل کے حل کے لیے اقدام کرتے۔
حجت الاسلام والمسلمین خیاط نے مزید کہا: عوامی خدمت کا ایسا مورال اور خواہش ہر ذمہ دار شخص میں ہونی چاہیے۔ اگر کوئی شخص صدر مملکت جیسے اہم منصب پر فائز ہو تو ضروری ہے کہ وہ خود میدان میں موجود رہے اور عوامی مسائل کی ذاتی طور پر پیگیری کرے۔ شہید رئیسی کی مختلف میدانوں میں میدانی موجودگی اور ان کا طرزِ عمل اسی حقیقت کا واضح نمونہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا: شہید رئیسی کی نمایاں اور متعدد خصوصیات ان کی صدارت کے دور میں اور زیادہ نمایاں ہوئیں۔ وہ ہمیشہ اللہ پر توکل اور عوامی مشکلات کے حل کے لیے خاص حساسیت کے ساتھ، رضائے الٰہی اور عوامی خوشنودی کے لیے کوشاں رہتے۔
حوزہ علمیہ خراسان کی اعلی کونسل کے اس رکن نے کہا: اگر کوئی باارزش کام پیش کیا جائے تو اس کا خریدار ہمیشہ موجود ہوتا ہے۔ ثقافتی مسائل بعض اوقات تخلیقاتی معیار کی کمزوری کی وجہ سے نہیں ہوتے بلکہ ان کی پیشکش، تشہیر اور تعارف کے طریقوں سے متعلق ہوتے ہیں۔ اگر جدید اور دلچسپ انداز میں آثار کو پیش کیا جائے تو زیادہ سامعین کو جذب کیا جا سکتا ہے اور ثقافت و کتاب کی دنیا اپنی اصل حیثیت حاصل کر سکتی ہے۔









آپ کا تبصرہ