جمعہ 23 مئی 2025 - 06:21
خدمت میں اخلاص اور سنتِ پیمبر (ص) کے احیاء نے شہید رئیسی کو تاریخِ انقلاب کی ایک ماندگار شخصیت بنا دیا

حوزہ/ حوزہ علمیہ قم کے نائب مدیر نے شہید رئیسی کی دو ممتاز خصوصیات کو بیان کرتے ہوئے کہا: شہید جمہور نے چالیس برسوں پر محیط اپنی خدمت کے دوران سادگی اور طلبگی کے روحانی مزاج سے کبھی فاصلہ اختیار نہیں کیا۔ خدمت میں اخلاص اور سنتِ پیامبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا احیاء دو ایسی نمایاں خصوصیات تھیں جنہوں نے انہیں تاریخِ انقلاب اسلامی کی ایک ماندگار شخصیت بنا دیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ قم کے نائب مدیر حجت الاسلام والمسلمین ملکی نے شہدائے خدمت کی پہلی برسی کی مناسبت سے مدرسہ فیضیہ قم میں منعقدہ مجلسِ عزا سے خطاب کے دوران شہید رئیسی کے روحانیت میں بلند مقام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: شہید رئیسی حوزہ کے فرزند تھے، وہ حوزہ کے ان باافتخار فرزندوں میں سے تھے جو روحانیت کے لیے باعثِ عزت و سربلندی بنے۔

انہوں نے مزید کہا: رہبر معظم انقلاب اسلامی نے شہید رئیسی کے بارے میں بے نظیر کلمات فرمائے، جو بعض مواقع پر نظیر نہیں رکھتے۔ رہبر معظم نے فرمایا: "میرا دل رئیسی کے لیے تڑپ اٹھا۔"

حجت الاسلام والمسلمین ملکی نے حضرت علی علیہ السلام کی نہج البلاغہ کی وصیت (مکتوب نمبر ۲۳) کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: شہید رئیسی اس وصیت کا کامل مصداق تھے۔ ان کی تمام سرگرمیوں میں اخلاص نمایاں تھا۔ وہ تندگوئی اور تہمتوں کے مقابلے میں کبھی ناراض نہ ہوئے بلکہ ان کا انتہائی بردباری اور بزرگواری سے جواب دیتے۔ یہی سنتِ پیامبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا احیاء ہے۔

انہوں نے آخر میں شہید رئیسی کی ممتاز خصوصیات کو دہراتے ہوئے کہا: وہ چالیس سال کی خدمت کے دوران ہمیشہ ایک خالص طالب علم رہے اور سادگی و طلبگی کی روح سے جدا نہ ہوئے۔ وہ عوام دوست اور ملت کے خادم تھے۔ اخلاص اور سنت نبوی کے احیاء نے انہیں تاریخِ انقلاب اسلامی کا ایک یادگار چہرہ بنا دیا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha