شہید رئیسی معاشرے کے لیے اخلاقی تربیت کا بہترین نمونہ ہیں

حوزہ / مدرسہ علمیہ سعدیہ خواہران رامیان کی ایک استاد نے کہا: طلاب اور مبلغین کو چاہیے کہ وہ شہدائے خدمت کی اخلاقی، فکری اور شخصی خصوصیات کو معاشرے میں بیان کریں تاکہ ان عظیم شخصیات کی راہ، جو امام راحل، ولایت فقیہ، مقاومت، عوامی خدمت اور مسائل کے حل سے وابستہ تھی، جاری و ساری رہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، گرگان میں خادم الرضا (علیہ السلام) اور شہدائے خدمت، خصوصاً سید ابراہیم رئیسی کی برسی کی مناسبت سے "شہید رئیسی: طلاب کے لیے اخلاقی و معنوی تربیت کا نمونہ" کے عنوان سے مدرسہ علمیہ سعدیہ خواہران رامیان میں اساتذہ اور طلاب کی موجودگی میں ایک معرفتی نشست منعقد ہوئی۔

محترمہ رجب لو نے اس نشست میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا: شہید رئیسی ایک جہاد پیشہ، انتھک اور عوام کے سچے خادم تھے لہٰذا ان کی یاد اور راہ ہمیشہ زندہ رہے گی۔

انہوں نے شہید رئیسی کی اخلاقی صفات کا ذکر کرتے ہوئے کہا: وہ انتہائی متواضع، ذمہ دار اور عوام کی محبت سے سرشار دل کے ساتھ معاشرتی مسائل کے حل میں کوشاں تھے۔

حوزہ علمیہ خواہرن کی اس استاد نے کہا: ان کی شہادت اختتام نہیں بلکہ ان افراد کے لیے نقطۂ آغاز ہے جو حقیقت اور عدل کے متلاشی ہیں۔

محترمہ رجب لو نے شہید رئیسی کی زندگی سے حاصل ہونے والے اسباق پر روشنی ڈالی اور کہا: انہوں نے ہمیں سکھایا کہ ایک مؤمن اور باعمل انسان کو اسلام اور عدل کی سربلندی کے لیے کوشاں رہنا چاہیے اور سخت ترین حالات میں بھی اپنے دین کے اصولوں سے جڑا رہنا چاہیے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha