حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فاطمیہ ایجوکیشنل کمپلیکس مظفر آباد کشمیر کے تحت " شہدائے خدمت" کے عنوان سے ایک عظیم الشان تعزیتی پروگرام منعقد ہوا، جس میں طالبات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوتِ قرآنِ مجید سے ہوا، جبکہ طالبات نے بارگاہِ نبوت میں نذرانہ عقیدت کے پھول نچھاور کیے۔
طالبات نے ترانۂ شہادت پڑھ کر شہدائے خدمت کو خراجِ تحسین بھی پیش کیا۔
شہدائے خدمت کی یاد میں منعقدہ تعزیتی اجلاس سے فاطمیہ ایجوکیشنل کمپلیکس مظفر آباد کشمیر کی پرنسپل محترمہ سیدہ فضہ مختار نقوی نے خطاب کیا۔
انہوں نے خادم الرضا علیہ السّلام شہید آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کی نمایاں خدمات کا تذکرہ کرتے ہوئے اس سانحے کو ناقابلِ تلافی نقصان قرار دیا۔
محترمہ سیدہ فضہ مختار نقوی نے طالبات سے خطاب میں آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کی سیاسی، سماجی اور مذہبی سرگرمیوں کے بارے میں کہا کہ شہید کی دینی خدمات بےشمار تھیں۔ آپ دین کا بہت بڑا سرمایہ تھے۔ شہید ابراہیم رئیسی امام رضا علیہ السلام کے حرم کے خادم تھے اور تین سال پہلے ہی آپ صدارت کے منصب پر فائز ہوئے اور سیاسی زندگی میں قدم رکھتے ہی آپ نے مظلوموں کے لیے آواز اٹھائی۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہید آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے اقوام متحدہ میں قرآن مجید کا دفاع کیا اور اگر ان کی سماجی خدمات کو دیکھا جائے تو وہ ضرورت مندوں کی خدمت کو اپنا اولین فریضہ سمجھتے تھے۔
فاطمیہ ایجوکیشنل کمپلیکس کی پرنسپل سیدہ فضہ مختار نقوی نے شہید آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی سمیت ان کے ساتھیوں کی زندگی کے مختلف پہلوؤں کو نیز اجاگر کیا۔
آخر میں شہدائے خدمت کے درجات کی بلندی، فاطمیہ ایجوکیشنل کمپلیکس کی ترقی اور حجت آخر امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کے ظہور کے لئے دعا کی۔