جمعرات 9 جنوری 2025 - 07:00
خواتین؛ جهادِ تبیین اور مقاومت کے کلچر کو فروغ دینے میں کلیدی حیثیت رکھتے ہیں

حوزہ/ محترمہ طیّبہ رثائی نے معاشرہ کی تربیت میں خواتین کے کردار پر زور دیتے ہوئے کہا: دینی مدارس کو حضرت فاطمہ زہرا (س) اور شہید سلیمانی کی سیرت سے الہام لے کر دین اور انقلاب کے اصولوں کی وضاحت کرنی چاہیے۔ 

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، حوزہ علمیہ خواہران مشہد کی استاد محترمہ طیّبہ رثائی نے حوزہ نیوز کی نمائندہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: موجودہ دور میں جہاں حق و باطل کی جنگ پہلے سے زیادہ نمایاں ہو چکی ہے، شہید سلیمانی کا مکتب ایک بے مثال نمونہ ہے۔ یہ مکتب اسلامی اقدار کے دفاع، ولایت کی پاسداری، اور مقاومت کی علامت ہے جو نوجوان نسل اور طلبہ کے لیے ایک عظیم مثال ہے۔

انہوں نے کہا: یہ مکتب حضرت فاطمہ زہرا (س) کی سیرت اور دینی اصولوں کی وضاحت پر تاکید کرتے ہوئے ان لوگوں کے لیے رہنما ہے جو امام زمانہ (عج) اور اسلامی انقلاب کے دفاع کے راستے پر گامزن ہیں۔ اس میں دینی مدارس اور خواتین کا کردار خاص طور پر اہم ہے کیونکہ وہ جهادِ تبیین اور مقاومت کے کلچر کو فروغ دینے میں کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔

محترمہ طیّبہ رثائی نے کہا: شہید سلیمانی صرف ایک شخصیت نہیں تھے بلکہ ایک مکتب تھے۔ وہ حضرت فاطمہ زہرا (س) سے خاص عقیدت رکھتے تھے اور ایامِ فاطمیہ میں ان کی مجالس امام زمانہ (عج) کے لیے بے حد مؤثر تھیں۔

انہوں نے مزید کہا: امام زمانہ (عج) فرماتے ہیں کہ "میری حکومت کی فضا، فاطمی فضا ہوگی"۔ یہ بات ظاہر کرتی ہے کہ حضرت فاطمہ زہرا (س) ولایت اور امام زمانہ (عج) کے دفاع کی کامل اور بہترین مثال ہیں۔

حوزہ علمیہ خواہران مشہد کی اس استاد نے مزید کہا: دینی مدارس خصوصاً خواتین کے مدارس کو حضرت زہرا (س) کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے دین کے اصولوں کی وضاحت اور انقلاب کی بنیادوں کو مضبوط کرنے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha