پیر 19 مئی 2025 - 22:53
شہید رئیسی کی یاد میں مدرسہ الولایہ قم کا تعزیتی اجلاس

حوزہ/مدرسہ الولایہ قم المقدسہ کے شعبۂ ثقافت و تربیت کے زیر اہتمام شہیدِ خدمت حجۃ الاسلام والمسلمین سید ابراہیم رئیسی (رحمۃ اللہ علیہ) کی پہلی برسی کی مناسبت سے ایک پُر وقار تعزیتی اجلاس منعقد ہوا، جس میں علمائے کرام، اساتذہ، طلاب اور ان کے عقیدت مندوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مدرسہ الولایہ قم المقدسہ کے شعبۂ ثقافت و تربیت کے زیر اہتمام شہیدِ خدمت حجۃ الاسلام والمسلمین سید ابراہیم رئیسی (رحمۃ اللہ علیہ) کی پہلی برسی کی مناسبت سے ایک پُر وقار تعزیتی اجلاس منعقد ہوا، جس میں علمائے کرام، اساتذہ، طلاب اور ان کے عقیدت مندوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

شہید رئیسی کی یاد میں مدرسہ الولایہ قم کا تعزیتی اجلاس

تقریب کا آغاز قاری جناب کرار حسین کی پُر سوز تلاوتِ کلامِ مجید سے ہوا۔ اس روحانی محفل کی نظامت جناب خورشید حیدر شرازی نے انجام دی، جنہوں نے حاضرین کو خوش آمدید کہتے ہوئے تقریب کے بامعنی اور متنوع پروگراموں کے لیے فضا کو سازگار بنایا۔

شہید رئیسی کی یاد میں مدرسہ الولایہ قم کا تعزیتی اجلاس

اس کے بعد جناب عارف نے ایک خوبصورت ترانہ پیش کیا جس نے محفل کو مزید روح پرور بنا دیا۔

شہید رئیسی کی یاد میں مدرسہ الولایہ قم کا تعزیتی اجلاس

تقریب کے دوران ایک مؤثر ویڈیو کلپ پیش کیا گیا، جس میں شہید رئیسی کی سیرت، خدمات، جدوجہد اور شخصی خصوصیات کو اجاگر کیا گیا۔

بعد ازاں، جناب گلشیر علی مہدوی نے شہادت کے موضوع پر ایک ولولہ انگیز اور پُراثر ترانہ پیش کیا، جس نے فضا کو جوش و جذبے سے بھر دیا۔

جناب حسن رضا بنارسی نے شہید رئیسی اور انقلاب اسلامی کے مقدس اہداف پر مبنی اشعار پیش کیے، جنہوں نے محفل کو معنویت اور جذبات کی گہرائیوں میں اتار دیا۔ ان کی شاعری کو حاضرین کی جانب سے خوب سراہا گیا۔

شہید رئیسی کی یاد میں مدرسہ الولایہ قم کا تعزیتی اجلاس

تقریب کے مرکزی حصے میں، شہید رئیسی کے قریبی معاون اور مہمانِ خصوصی نے خطاب کیا۔ انہوں نے شہید کے ساتھ گزارے گئے لمحات کو یاد کرتے ہوئے اُن کی اخلاقی، عبادی، انقلابی اور انتظامی خصوصیات پر مفصل روشنی ڈالی۔

انہوں نے شہید کی بےمثال تواضع، نمازِ شب، دعا و مناجات سے گہری وابستگی، اور رہبر معظم انقلاب اسلامی کی خالصانہ پیروی کو خصوصیت سے بیان کیا۔

مزید برآں، انہوں نے شہید کی سادہ زیستی، بیت المال کے محتاط استعمال، اور اہل بیت علیہم السلام، بالخصوص حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا اور امام رضا علیہ السلام سے ان کے توسل کو سراہا۔

شہید رئیسی کی یاد میں مدرسہ الولایہ قم کا تعزیتی اجلاس

انہوں نے شہید رئیسی کو اسلامی نظامِ حکومت اور فقہِ اجرائی کا عملی نمونہ قرار دیا۔ شہید کی شب و روز کی انتھک محنت اور سنگین حکومتی ذمہ داریوں کی ادائیگی کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ ان کے سوجے ہوئے پاؤں اور درد زدہ گھٹنے ان کی مسلسل جدوجہد کا زندہ ثبوت تھے۔

انہوں نے شہید کی بہادری اور دلیری کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ اقوامِ متحدہ جیسے عالمی فورمز پر دشمنوں کے خلاف پورے جرات و وقار کے ساتھ کھڑے ہوتے تھے۔ حتیٰ کہ جب پاکستان کے دورے کے دوران دہشت گردی کے خطرات سے خبردار کیا گیا، تب بھی انہوں نے پورے یقین اور پختہ ارادے سے فرمایا:"میں ضرور جاؤں گا۔"

شہید رئیسی کی یاد میں مدرسہ الولایہ قم کا تعزیتی اجلاس

شہید رئیسی کی یاد میں مدرسہ الولایہ قم کا تعزیتی اجلاس

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha