حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/ شہید آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کی پہلی برسی کی مناسبت سے منعقدہ تقریبات کے سلسلے میں اُن کی صاحبزادی سیدہ ریحانہ سادات رئیسی پاکستان کے دورے پر لاہور پہنچیں۔ اپنے دورے کے دوران انہوں نے معروف دینی و علمی ادارے جامعہ عروۃ الوثقیٰ کا خصوصی دورہ کیا اور شہدائے خدمت کی یاد میں منعقدہ تقریب سے خطاب فرمایا۔
اس پُروقار تقریب میں ملک بھر سے دینی، تعلیمی اور سماجی شخصیات کے علاوہ علمائے کرام، طلباء و طالبات اور دیگر معزز مہمانوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
سیدہ ریحانہ سادات رئیسی نے اپنے خطاب میں شہید آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کی دینی و سیاسی خدمات، ان کی شہادت کی اہمیت، اور امتِ مسلمہ کے لیے ان کے فکری و نظری پیغام پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ شہید رئیسی نے ہمیشہ اسلامی وحدت، مظلومین کی حمایت اور عالمی استعمار کی مخالفت کو اپنی جدوجہد کا محور بنایا، اور انہی اصولوں پر استقامت کے ساتھ چلتے ہوئے شہادت کے عظیم مرتبے پر فائز ہوئے۔
انہوں نے پاکستانی عوام اور علمائے کرام کی جانب سے ملنے والی محبت، خلوص اور عقیدت پر گہری مسرت و تشکر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور اسلامی جمہوریہ ایران کے درمیان برادرانہ تعلقات کو مزید فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
اس موقع پر جامعہ عروۃ الوثقیٰ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے بھی خطاب کیا اور شہید رئیسی کو زبردست خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی شخصیت پوری امتِ مسلمہ کے لیے مشعلِ راہ ہے۔ انہوں نے شہید کی فکری بصیرت، عالمی سامراج کے خلاف ان کے موقف، اور ملت اسلامیہ کے اتحاد و استحکام کے لیے ان کی کوششوں کو سراہا۔









آپ کا تبصرہ