تحریر:مولانا محمد احمد فاطمی
حوزہ نیوز ایجنسی| عزاداری سیدالشہداء علیہالسلام تشیع کی شناخت، روحِ تحریک، اور اساسِ بیداری ہے۔ یہ فقط ایک روایتی یا ثقافتی عمل نہیں، بلکہ ایک عظیم فکری، اعتقادی اور سیاسی مظہر ہے جس نے نہ صرف ملتِ اسلامیہ، بلکہ انسانی تاریخ کو ظلم و باطل کے خلاف قیام کی جرأت دی ہے۔ تاریخ اسلام میں جہاں جہاں ظلم کے خلاف کوئی مؤثر تحریک اٹھی، اس کے پیچھے کربلا کا پیغام اور عزاداری کا جذبہ ضرور کار فرما رہا ہے، یہی وجہ ہے کہ دشمنانِ اہلبیت علیہمالسلام نے ہمیشہ عزاداری کو اپنے حملوں کا نشانہ بنایا، کبھی براہِ راست سیاسی بندشوں کی صورت میں اور کبھی فکری و اعتقادی شبہات کی شکل میں۔
عصرِ حاضر میں، جب اطلاعات و ارتباطات کا دائرہ وسیع ہوچکا ہے اور سوشل میڈیا کے ذریعے عوام الناس خاص طور پر نوجوان نسل تک ہر قسم کی معلومات بآسانی پہنچ رہی ہیں، عزاداری کے خلاف شکوک و شبہات ایک نئے انداز سے پیش کیے جا رہے ہیں۔ ان شبہات کا دائرہ بہت وسیع ہے:
- عزاداری کو بدعت یا غیر اسلامی رسومات قرار دینا!
- ماتم، سینہزنی اور نوحہخوانی کو غیر عقلی یا غیر شرعی کہنا!
- عزاداری کو دینِ محمدی کے مقاصد سے غیر مربوط ظاہر کرنا!
ان جیسے شبہات کو فقط جذباتی انداز میں رد کرنا کافی نہیں، بلکہ اس فکری یلغار کا جواب اسی کی سطح پر یعنی علمی، استدلالی اور اصولی انداز میں دیا جانا ناگزیر ہے۔ ہمیں اس حقیقت کا ادراک کرنا ہوگا کہ دشمن اپنے موقف کے دفاع کے لیے منظم تحقیق، فلسفہ، منطق اور میڈیا کا سہارا لے رہا ہے؛ لہٰذا دفاعِ عزاداری بھی اسی شدت، وسعت اور حکمت کے ساتھ ہونا چاہیے۔
یہاں سب سے اہم ضرورت ایک ایسے منظم فکری و تبلیغی نظام کی ہے جو اس موضوع پر نوجوان علماء، طلاب، مبلغین اور دینی کارکنان کی تربیت کرے۔ اس تربیت میں درج ذیل امور شامل ہونے چاہییں:
- 1. عقائد، فقہ اور تاریخِ اسلام کے معتبر منابع سے شبہات کا تفصیلی علمی رد
- 2. منطق، اصولِ فہمِ دین، اور مقاصدِ شریعت کی روشنی میں عزاداری کا جواز و ضرورت
- 3. شیعہ و سنی مصادر سے استناد کے ساتھ وحدتِ امت کے دائرے میں دفاعِ عزاداری
- 4. تبلیغی اسالیب، خطابت، مکالمہ اور سوشل میڈیا کی تربیت
- 5. جدید نسل کے نفسیاتی و فکری رجحانات کی روشنی میں معاصر اندازِ استدلال
حوزہ ہائے علمیہ، دینی تنظیمات اور ثقافتی تشکیلات کو مل کر "شبہات مربوط بہ عزاداری" کے موضوع پر تخصصی کورسز، ورکشاپس، تربیتی نشستیں، اور کتابچوں کی اشاعت جیسے منصوبے شروع کرنے ہوں گے۔ اس کے علاوہ، آن لائن پلیٹ فارمز اور سوشل میڈیا کے ذریعے فکری و تبلیغی محاذ پر نوجوان علماء کو متحرک کرنا ہوگا تاکہ وہ ہر میدان میں عزاداری کا علمی دفاع کر سکیں۔
آج کا نوجوان، دلیل، استدلال اور فکری گہرائی کا طلبگار ہے۔ وہ فقط نعرہ نہیں بلکہ حقیقت جاننا چاہتا ہے۔ اگر ہم نے اس ضرورت کا جواب علمی انداز میں نہ دیا تو ممکن ہے کہ دشمن کے پروپیگنڈے کا شکار ہو کر عزاداری سے دور ہو جائے۔
یہ کہنا بجا ہوگا کہ عزاداری کے دفاع کے لیے سب سے مؤثر ہتھیار "علم" ہے، اور اس علم کو نسلِ نو تک منتقل کرنے کا واحد ذریعہ "منبرِ تعلیم و تربیت" ہے۔ ہمیں آج وہ منبر تعمیر کرنا ہے جو عزاداری کے استدلالی دفاع کو نسل در نسل منتقل کر سکے، تاکہ پرچمِ حسینیت ہمیشہ بلند رہے، اور کربلا کی صدا ہر دور میں ظلم کے خلاف گونجتی رہے۔
اسی ضمن میں تشکل فرھنگی جھاد تبیین اپنی روش کو برقرار رکھتے ہوئے، ہر اس ادارے اور تنظیم کے ساتھ ہمیشہ کھڑا ہے جو اس ضمن میں خدمت انجام دے رہے اور اسی سلسلے میں قم المقدس میں 11 سے 15 مئی 2025 کو منعقد ہونے والی کارگاہ باعنوان شبہاتِ عزاداری کے جوابات برائے مبلغین محرم الحرام میں تشکل فرھنگی جھاد تبیین نے بھرپور شرکت کی۔
یہ ورکشاپ مؤسسه بینالمللی ولیالعصر (عج) اور مدرسہ الولایہ کے زیر اہتمام اور آیتالله سید حسینی قزوینی کی براہ راست سرپرستی میں منعقد ہوئی، جس میں پاکستان اور ہندوستان کے مختلف شہروں سے تعلق رکھنے والے ۵۰ سے زائد علما، فضلا، مبلغین اور محققین نے شرکت کی۔
تشکل فرہنگی جهاد تبیین کی جانب سے حجۃالاسلام والمسلمین احمد فاطمی (مدیر تشکل)، حجۃالاسلام والمسلمین تصور عباس اور حجۃالاسلام والمسلمین ملک زعیم عباس نے اس علمی ورکشاپ میں فعال اور مؤثر انداز میں شرکت کی۔ اراکینِ تشکل نے علمی مطالب سے بھرپور استفادہ کرتے ہوئے دیگر بین الاقوامی مبلغین اور علماء کے ساتھ فکری تبادلۂ خیال کیا اور عزاداری کے دفاع میں اپنا مدلل مؤقف پیش کیا۔
تشکل فرہنگی جهاد تبیین کی اس کارگاہ میں شرکت نہ صرف اس کی علمی و فکری پختگی کا مظہر ہے بلکہ بین الاقوامی سطح پر شعائر حسینی کے استدلالی دفاع میں اس کے کردار کو مزید مستحکم کرتی ہے۔
تشکل فرہنگی جهاد تبیین اس کامیاب علمی پروگرام کے انعقاد پر مدرسہ الولایہ، مؤسسه ولیالعصر (عج) اور آیتالله قزوینی کا تہِ دل سے شکریہ ادا کرتا ہے، اور اس امر پر زور دیتا ہے کہ عصرِ حاضر کے چیلنجز کے پیش نظر، عزاداری اور مکتب اہلبیت علیهمالسلام کے خلاف پیدا ہونے والے شبہات کے جواب کے لیے اس نوعیت کی علمی نشستیں وقت کی اہم ترین ضرورت ہیں۔
تشکل فرہنگی جہادِ تبیین عزم رکھتا ہے کہ وہ آئندہ بھی ایسی تمام علمی، فکری اور تبلیغی سرگرمیوں میں صفِ اول کا کردار ادا کرتا رہے گا اور مکتب اہلبیت علیہم السلام کا دفاع علم، حکمت اور بصیرت کے ساتھ جاری رکھے گا۔









آپ کا تبصرہ