شبہات
-
امام حسین (ع) اپنے قیام کے لئے مدینہ سے نکل کر مکہ کی طرف کیوں گئے؟
حوزہ/ امام حسین علیہ السلام مدینہ سے مکہ اس لئے تشریف لے گئے کہ یزید نے اپنے خط میں ولید بن عتبہ سے (جو کہ اس وقت حاکم مدینہ تھا) چند لوگوں کی بیعت کا مطالبہ کیا تھا جس میں امام حسین علیہ السلام کا نام مبارک بھی تھا اور اس بات کی تاکید کی تھی کہ کسی بھی صورت ان سے بیعت لینی ہے۔
-
شبہات کے جوابات:
ایڈیسن نے بجلی ایجاد کر کے ایک بڑی خدمت کی ہے اور کروڑوں انسان اس سے بہرہ مند ہو رہے ہیں، لیکن ایک روحانی جو ایک کونے میں بیٹھ کر قرآن پڑھتا ہے یا فقہ، فلسفہ یا تفسیر کا درس دیتا ہے، اس کا معاشرہ کے لیے کیا فائدہ ہے؟
حوزہ؍ہمارے اعتقاد کے مطابق روحانیت، یونیورسٹی کے پروفیسروں، معلموں اور علوم انسانی کے اساتید کا کام ، ان خدمات سے کئی گنا برتر ہے، جن کا صرف مادی استفادہ ہوتا ہے {اگرچہ ان کا کام بھی قابل قدر ہے}، کیونکہ انسان کی روحانی، نفسیاتی اور معنوی ضرورتیں اس کی مادی ضرورتوں پر مقدم ہیں۔
-
شبہات کے جوابات:
نصیریوں کے اعتقادی اصول کیا ہیں؟ شیعہ امامیہ کے بارے میں ان کا نظریہ کیا ہے؟ اس مکتب فکر کےپیروں کے بارے میں شیعوں کا نظریہ کیا ہے؟
حوزہ؍اسلامی فرقوں میں سے ایک فرقہ، جو آج کل شام اور بعض دوسرے اسلامی ممالک میں پایا جاتا ہے، وہ نصیری یا علوی فرقہ ہے- ایران میں علویوں کے بارے میں کوئی خاص تحقیق نہیں کی گئی ہے اور عام طور پر ان کے بارے میں وہی منفی نظریہ پایا جاتا ہے جو " ملل و نحل" لکھنے والوں نے پیش کیا ہے-
-
شبہات کے جوابات:
قرآن اس سے پہلے والی آسمانی کتابوں میں بھی موجود ہے، کیا یہ ممکن ہے؟
حوزہ؍سورہ شعراء کی آیت نمبر ١۹، ١۹۵ اور ١۹٦ میں آیا ہے کہ: یہ﴿قرآن﴾ وحی ہے، خداوند متعال کی طرف سے، عربی میں اور یہ﴿قرآن﴾ اس سے پہلے والے پیغمبروں کی ﴿آسمانی﴾ کتابوب میں بھی موجود ہے۔” اب جبکہ انجیل اور توریت عبری اور یونانی زبانوں میں لکھی گئی ہیں، یہ کیسے ممکن ہے کہ ایک عربی کتاب ان غیر عربی کتابوں میں موجود ہو؟
-
شبہات کے جوابات:
نفس، روح، جان، عقل اور ذہن و فطرت کے درمیان کیسا رابطہ ہے؟
حوزہ؍کبھی ان الفاظ کا مراد ایک ہی چیز ہےاور تمام اشارے ایک حقیقت کی طرف ہیں یعنی وہی وجود اور انسان کی حقیقت، کبھی ان سے مختلف معنی ارادہ کئے جاتے ہیں اور ان الفاظ میں سے ہر ایک، نفس کے مختلف مراتب و مقامات کی طرف اشارہ ہیں۔
-
شبہات کے جوابات:
کیا شفا پانے کے لیے انسان کوڈاکٹر کے پاس جانا چاہئے یا خاک قبر امام حسین علیہ السلام کو تناول کرے اور دعا کا سہارا لے ؟
حوزہ؍ان تینوں امور میں سے ہرایک مریض کی شفا کے لیئے ایک علٰحدہ سبب بھی ہوسکتا ہے اور یہ امور ایک ساتھ جمع بھی ہوسکتے ہیں لیکن بہتر اور مناسب یہ ہے کہ دعا (یعنی خدا سے رابطہ اور اس سے براہ راست درخواست کرنا) من جملہ ان دونوں وسیلوں سے فائدہ حاصل۔۔۔۔
-
کیا یزید نے توبہ کی ہے، اور کیا ایسے شخص کی توبہ قبول ہے ؟
حوزہ/ تاریخی نقطہ نظر سے جب ہم نگاہ ڈالتے ہیں تو یزید کے توبہ کرنے کی توجیہ میں بعض لوگوں نے کچھ شواہد پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔
-
امام حسین (ع) نے درمیان حج مکہ کو کیوں وداع کیا؟ اور حج کو کامل کیوں نہیں فرمایا؟
حوزہ/ یہ جو مشہور ہے کہ امام نے درمیان حج مکہ کو ترک کردیا اور حج پورا نہیں کیا یہ غلط ہے،اس لئے کہ امام علیہ السلام نے ۸ ذی الحجہ کو مکہ چھوڑا ہے یعنی "یوم الترویہ"(۱) جبکہ حج کے اعمال جو مکہ میں احرام کے ساتھ اور عرفات میں وقوف کے ساتھ شروع ہوتے ہیں اس کا آغاز ذی الحجہ کی شب نہم سے ہوتا ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ امام ابھی حج میں وارد ہی نہیں ہوئے تھے۔
-
امام حسین (ع) نے اپنے قیام کا آغاز مدینہ سے کیوں نہیں کیا ؟
حوزہ/ بعض افراد کے ذہن میں یہ شبہہ ایجاد ہوتا ہے کہ امام حسین علیہ السلام نے اپنے قیام کا آغاز مدینہ سے کیوں نہیں کیا ؟ اس کا جواب اس وقت کے حالات و شرائط کا جائزہ لے کر دیا جا سکتا ہے ہے۔
-
قیام امام حسین علیہ السلام اور کربلا سے متعلق شبہات کا ازالہ:
امام حسین (ع) نے معاویہ کے زمانے میں قیام کیوں نہیں فرمایا؟
حوزہ/ ایسا نہیں ہے کہ معاویہ کے دور میں امام حسین علیہ السلام نے مکمل سکوت اختیار کر رکھا تھا، نہیں بلکہ اپنی 11 سالہ مدت امامت میں آپ نے معاویہ سے بکثرت اختلاف و اعتراض کیا ہے، جیسا کہ آپ نے معاویہ کو جو نامے تحریر کئے ہیں ہم اس میں مشاہدہ کر سکتے ہیں۔
-
علماء؛ممبر و محراب سے دین و سیاست کے موضوع سے جوانوں کے شبہات دور کریں، حجۃ الاسلام شہزاد علی مطہری
حوزہ/ ہمارے علماء کو چاہئے کہ وہ ممبر و محراب سے دین و سیاست کے تعلق پر بھی گفتگو کریں۔ اکثر جوان اعتراض کرتے ہیں کہ دین و سیاست کا کیا تعلق اور علماء کا سیاست سے کیا کام ہے۔ علماء کو چاہئے کہ وہ اپنی مجالس و محافل میں اس موضوع پر گفتگو کرکے جوانوں کے شبہات دور کرنے کی کوشش کریں۔
-
امام حسن عسکری (ع) اور فکری شبہات کا ازالہ
حوزہ/ امام حسن عسکری علیہ السلام کے دور میں جہاں آپکا دور امامت بہت مختصر تھا، وہیں بےشمار ایسے شبہات تھے جنکا آپ نے بحسن خوبی اس طرح ازالہ کیا، صاحبان فکر و فہم حیرت زدہ ہیں کہ آپ نے کس طرح ان حالات میں مختلف شبہات کے جواب کے لئے وقت نکالا جبکہ آپ پر مسلسل حکومت کی جانب سے نظر رکھی جا رہی تھی۔