حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وقف بورڈ میں قرآنی ادارے کے سربراہ حمید مجیدی مهر نے کہا ہے کہ ایران میں منعقد ہونے والے بین الاقوامی قرآن مقابلے مسلمانوں کو اسلامی نظام کی حقیقت سے روشناس کرانے اور تشیع کے حوالے سے بے بنیاد شکوک و شبہات کے خاتمے کا باعث بنے ہیں۔
حمید مجیدی مهر نے قم میں اوقاف اور ویڈیو و ٹیلیویژن کے عہدیداروں کے ساتھ ایک نشست میں کہا کہ دوسرے ممالک ایران کے قرآنی پروگراموں میں خصوصی دلچسپی رکھتے ہیں اور ایران میں قرآن مقابلوں کے منتظر رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قرآن کے یہ مقابلے اسلامی دنیا میں ایران کے مقام کو مزید مستحکم کرنے کے لیے اہم صلاحیت رکھتے ہیں، جن سے زیادہ سے زیادہ فائدے اٹھانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مختلف ممالک میں سفر کے دوران ایران کے قرآنی نمائندوں کے لیے بے پناہ احترام دیکھا گیا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایران کی قرآنی خدمات کو عالمی سطح پر سراہا جا رہا ہے۔
اس قرآنی ادارے کے سربراہ نے بتایا کہ اس طرح کے مقابلے، جو پہلے قومی سطح پر منعقد کیے جاتے تھے، اب گزشتہ تین سال سے مستقل طور پر قم میں منعقد ہو رہے ہیں۔ ان مقابلوں میں مختلف شعبہ ہائے زندگی کے لوگ، جن میں ڈاکٹر، انجینئر، نرس اور قرآنی ماہرین شامل ہیں، بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ پہلے اس مقابلے میں ایک اہل سنت نے نہج البلاغہ میں اول پوزیشن حاصل کی، جو انتہائی حیران کن اور خوش آئند تھا۔
انہوں نے کہا کہ بعض بین الاقوامی حلقوں میں ایران کے قرآن مجید کے نسخوں کے حوالے سے منفی پروپیگنڈا کیا جاتا رہا ہے، لیکن ایران کے قرآنی مقابلوں میں شامل قاریوں کو آزادانہ طور پر مساجد سے قرآن کے نسخے منتخب کرنے کی اجازت دی گئی، جس سے یہ شکوک غلط ثابت ہوئے۔