۲۹ خرداد ۱۴۰۳ |۱۱ ذیحجهٔ ۱۴۴۵ | Jun 18, 2024
سید شمع محمد رضوی

حوزہ/ قوم وملت کی خدمت میں اردوزبان میں بلکہ یوں کہاجائے تمام زبانوں میں پہلی مرتبہ شہداء خدمت پرلکھی جانے والی پہلی کتاب آج پیش ہورہی ہے، اس کتاب کے مولف بانی قرآن وعترت فاونڈیشن علمی مرکزقم حجة الاسلام والمسلمین مولاناسیدشمع محمدرضوی ہیں۔

حوزہ نیوزا یجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قوم وملت کی خدمت میں اردوزبان میں بلکہ یوں کہاجائے تمام زبانوں میں پہلی مرتبہ شہداء خدمت پرلکھی جانے والی پہلی کتاب آج پیش ہورہی ہے، اس کتاب کے مولف بانی قرآن وعترت فاونڈیشن علمی مرکزقم حجة الاسلام والمسلمین مولاناسیدشمع محمدرضوی ہیں،یہ کتاب١٤٧صفحات پرمشتمل ہے، یہ کتاب مختصر اورمفیدہے جسمیں عالمی سطح کے مطالب کوپیش کیاگیاہے، یہ کتاب ہندوستان اورایران میں دستیاب ہے، مولف فرماتے ہیں ١٩مئی کولوگوں نے دعاوں میں گزارے مگر ٢٠مئی ٢٠٢٤ عیسوی کی وہ بھیانک خبرتھی جسے سنکر ساری قوم عزاداربنی،گھروں میں سیاپرچم اوربدن پرکالے کپڑے دکھائی دینے لگے۔

اردو زبان میں شہدائے خدمت پرلکھی جانے والی پہلی کتاب منظر عام پر

واقعہ یوں ہے کہ مورخہ ١٩مئی ٢٠٢٤ عیسوی کو آیت اللہ سیدابراہیم رئیسی اورانکے کابینہ کے کچھ افراد ،وزراے ایران ،اس ملک کے مشرقی آذربائیجان میں ایک ڈیم کی افتتاح تقریب میں شرکت کے لئے گئے تھے،جہاں سے واپسی پر اسی علاقے کے''ورزقان''''اورجلفاء '' نامی مقام پر پر انکے ہیلی کاپٹر کوحادثہ پیش آیا،ہیلی کاپٹرمیں ایران کے وزیرخارجہ حسین امیرعبدالٰہیان،اورصوبہ مشرقی آذربائیجان کے نمایندہ ولی فقیہ آیت اللہ سیدمحمد آل ہاشم،تبریزکے گورنر،صدرمملکت کے باڈیگارڈ،پائلٹ،ہیلی کاپٹر ٹیکنیکل منیجر،اورانکے ہمکار سمیت یعنی ٨۔ افراد کی شہادت واقع ہوئی۔

رہبرمعظم حضرت آیة اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے یہ قیامت خیزخبرسنتے ہوئے فرمایا!بہت دکھ اورافسوس ہے کہ عالم مجاہد،صدرعوام دوست،اورشائیستہ ومحنت کش صدرمملکت،خادم الرضا،جناب حجة الاسلام والمسلمین آقای سیدابراہیم رئیسی اورانکے محترم ساتھیوں،کی شہادت جیسی موت کی تلخ خبرموصول ہوئی،یہ ناگوارسانحہ خدمت رسائی کی ایک کوشش کے درمیان واقع ہوا،اس عظیم اورفداکارانسان کی سرکاری مشغولیت کاتمام عرصہ چاہے قضاوت کاعرصہ ہویاتولیت حرم مقدس کایاصدرمملکت کا پوراعرصہ ملک ایران اوردینی خدمت میں گزرا،میرے عزیزرئیسی تھکناتوجانتے ہی نہیں تھے،اس تلخ حادثے میں ایرانی قوم نے ایک مخلص ،فداکاراورگرانقدر،دل سے پیارکرنے والے کوکھودیاہے،انکے لئے عوام کی بھلائی،اورانکی رضامندی اورمرضی خداہرچیزسے زیادہ اہمیت رکھتی تھی، اسی سبب راہ خدمت میں موانع اورمشکلات انکے راستے کوروک نہیں پائے،اس سنگین سانحے میں تبریزکے مقبول اور محبوب ترین امام جمعہ حجة الاسلام والمسلمین سیدمحمدآل ہاشم،مجاہد اورفعال وزیرخارجہ امیرعبدالٰہیان،مشرقی آذربائیجان کے متقی اورپرہیزگارگورنر،جناب مالک رحمتی، صدرمملکت کے باڈیگارڈ شہید سیدمہدی موسوی، ،پائلٹ،ہیلی کاپٹر شہید طاہر مصطفوی،شریک پائلٹ شہید محسن دریانوش،ہیلی کاپٹر ٹیکنیکل منیجرشہید بہروز قدیمی،یہ سبھی لوگ داررحمت الٰہی کی جانب کوچ کرگئے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .