مولانا شمع محمد رضوی
-
کتاب ’’عندلیبان علم و ادب‘‘ آیت اللہ اعرافی کی خدمت میں پیش
حوزہ/ یہ کتاب٢٤ذی الحجہ١٤٤٣ہجری میں نشرہوچکی تھی مگرہمارے سفراورمشغولیت کی وجہ سے اب توفیق ہوئی اور حضرت آیة اللہ علی رضااعرافی کی خدمت میں بتاریخ ٥ ربیع الثانی١٤٤٥ ہجری کو یہ کتاب پیش کی گئی جس انہوں نے اس کتاب کی تعریف کرتے ہوئے ڈھیر ساری دعاؤں سے نوازا۔
-
قرآن مجید میں کسی قسم کی دخالت نہیں، حجۃ الاسلام شمع محمد رضوی
حوزہ/ ناشکرے بندوں کی جرات بڑھتی گئی بندوں پہ اعتراض کرتے کرتے خداتک پہوچے؟ قرآن مجید میں کسی قسم کی دخالت نہیں؟ جب انسان ایک آیت بھی اسکے جیسی نہیں لاسکتا تو؟ پھر قرآن مجید میں ۲۶آیت کیسے اضافی ہوسکتی ہے؟۔
-
حوزہ علمیہ آیۃ اللہ خامنہ ای میں جشن انقلاب اسلامی انعقاد:
بیدار قوم انقلاب اسلامی کی طرفدار ہے، مولانا سید شمع محمد رضوی
حوزہ/ بیدار قوم انقلاب اسلامی کی طرفدار ہے امام خمینیؒ کی ان کاوشوں نے دنیا والوں کویہ پیغام دیا کہ جو میدان میں تنہا رہنے کے باوجود کسی ظالم کے سامنے گھٹنہ ٹیک نہیں سکے اسے عاشق امام خمینیؒ کہتے ہیں۔
-
خدمت ایک عظیم نعمت ہے جو اہل حق کا بہترین تحفہ ہے، مولانا شمع محمد رضوی
حوزہ/ مولانا سید شمع محمد رضوی ہندوستانی معارف اسلامی کلاسز کے بانی نے کہتے ہیں کہ عہدہ پاکر مغرور ہونا شیطانی صفت ہے، عہدے پہ خوش ہونا رحمانی صفت ہے۔
-
لکھنؤ، جشن انقلاب فاطمی میں سید آل ابراہیم رضوی کی کتاب کا رسم اجراء
حوزہ/ اس کتاب کے مولف محترم بزرگ جناب سید آل ابراہیم رضوی جو ہندوستان کے صوبہ بہار کے ضلع سیوان میں علمی اور دینی زرخیز بستی بھیک پورکے باشندہ ۸۰سال کے بزرگ ہیں، لیکن میدان قلم میں جواں مرد ہیں آپ جید عالم دین، دانشور، مفسر قرآن اور خطیب اہلبیتؑ مولانا سید حفاظت حسین اعلی اللہ مقام کے فرزند ہیں۔
-
لکھنئو میں عشرہ فجر انقلاب اسلامی کی تقریبات، امام خمینیؒ کے عشاق کے لئے بیحد خوشی کا مقام، مولانا شمع محمد رضوی
حوزہ/ مولانا شمع محمد نے دہ فجر انقلاب اسلامی کے سلسلے سے کہا کہ ایک دینی رہبر کے لئے جہاں دیگر شرطیں ضروری ہیں وہیں پہ جرآت شہامت اور علم کی بھی ضرورت ہے اسلئے امام خمینیؒ پہلے مرجع عظیم الشان بنے پھر رہبر کبیر ایران؟
-
پوری دنیا میں جامعۃ المصطفیٰ بنانے کی ضرورت، مولانا شمع محمد رضوی
حوزہ/ مولانا شمع محمد رضوی نے کہا کہ جامعۃ المصطفیٰ کو پہچاننے کی کوشش کریں؟ یہ ایک ایسا علمی اور تعلیمی ادارہ ہے جسمیں (سنی اور شیعہ حضرات) دنیا بھر کے تشنہ علوم مدتوں سے اپنی پیاس کو بجھا رہے ہیں اور علم و معرفت کے ذریعہ کمال کی منزلوں کو حاصل کررہے ہیں۔