پیر 20 اکتوبر 2025 - 16:13
بھیک پور میں “دین و زندگی” کلاسز کا آغاز، دینی و عصری تعلیم کی اہمیت پر اساتذہ کے دروس

حوزہ/ بہار کے موضع بھیک پور کے بچلا امام بارگاہ میں حوزہ علمیہ آیت اللہ خامنہ ای کے تحت "دین و زندگی" کے عنوان سے کلاسز کا آغاز کیا گیا، جس میں نوجوانوں اور طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ یہ پروگرام نمازِ مغربین کے بعد تلاوتِ قرآنِ کریم سے شروع ہوا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بہار کے موضع بھیک پور کے بچلا امام بارگاہ میں حوزہ علمیہ آیت اللہ خامنہ ای کے تحت "دین و زندگی" کے عنوان سے کلاسز کا آغاز کیا گیا، جس میں نوجوانوں اور طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ یہ پروگرام نمازِ مغربین کے بعد تلاوتِ قرآنِ کریم سے شروع ہوا، جس کا ثواب مرحوم سید ذاکر حسین ابن سید مراد حسین اور مرحوم علمائے بھیک پور کے لیے ایصال کیا گیا۔

پروگرام کے پہلے مرحلے میں علومِ عصری کے موضوع پر استاد سید ابراہیم حسین رضوی نے گفتگو کی۔ 88 سالہ بزرگ استاد نے نوجوانوں کے جوش و جذبے کو سراہتے ہوئے انگریزی زبان سیکھنے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ زبان علم کا دروازہ ہے اور ہر طالب علم کے پاس بنیادی کتب کا مطالعہ لازمی ہونا چاہیے تاکہ وہ عملی میدان میں کامیاب ہو سکے۔

دینی تعلیم کے سلسلے میں مولانا سید محمد رضا معروفی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دین انسان کو صرف احکام پر عمل کرنے والا نہیں بلکہ بصیرت، شعور اور صحیح فیصلہ کرنے کی صلاحیت عطا کرتا ہے تاکہ وہ خیر و شر میں تمیز کر سکے۔ مولانا نے کہا کہ دین اسلام امن، عدل اور انسانیت کا علمبردار ہے، جس کا مقصد انسان کو اندھی تقلید سے نکال کر فہم و تدبر کی راہ دکھانا ہے۔

مولانا سید علی رضوی اور مولانا سید شکیل احمد نے بھی “دین و زندگی” کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ دین انسان کی فکری تربیت کے ساتھ ساتھ اس کی سماجی ذمہ داریوں کو بھی اجاگر کرتا ہے۔

پروگرام کے اختتامی حصے میں بانی ادارہ مولانا سید شمع محمد رضوی نے علم و تعلیم کی فضیلت پر قرآن و سنت کی روشنی میں گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ علم انسان کو تعصب، جہالت اور فتنہ و فساد سے محفوظ رکھتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج کی دنیا میں جہاں ظلم و استکبار کا دور دورہ ہے، وہیں غزہ کی مزاحمت پوری انسانیت کے لیے حوصلے اور بیداری کی علامت بن چکی ہے۔

آخر میں مرحومین کے لیے تعزیتی کلمات پیش کیے گئے اور دعا کے ساتھ پروگرام اختتام پذیر ہوا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha