حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قم المقدسہ میں جامعۃ المصطفیٰ العالمیہ اور صدا و سیما کے تعاون سے ایک تاریخی اور روحانی پروگرام کا انعقاد مدرسہ امام خمینی کے عالی شان ہال میں کیا گیا۔ اس پروگرام کا مقصد شہید سردار قاسم سلیمانی، شہید سید ہاشم صفی الدین، اور دیگر شہداء کے ایصال ثواب کے لئے دعائیہ تقریب اور انقلابی تحریک کو اجاگر کرنا تھا۔
پروگرام کی افتتاحی تقریر لبنان کی برجستہ شخصیت حجۃ الاسلام والمسلمین معین دقیق نے فرمائی، جبکہ اختتامی تقریر جامعۃ المصطفیٰ العالمیہ کے رئیس محترم حجت الاسلام و المسلمین ڈاکٹر عباسی نے کی۔ اس تقریب میں ایران کے مختلف اہم اداروں کے سربراہان اور شخصیات نے شرکت کی، جبکہ 12 مختلف ممالک کے شعراء نے اپنے انقلابی کلام کے ذریعے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا۔
مولانا سید شمع محمد رضوی کی کتاب کا اجرا
پروگرام کی ایک خاص بات مولانا سید شمع محمد رضوی (بانی حوزہ علمیہ آیت اللہ امینیہ، بھیک پور، ہندوستان) کی انقلابی کتاب "آیہهای سرخ" کا رسم اجرا تھا۔ مولانا نے اس موقع پر کہا:"میں انقلابی اور مقاومتی موضوعات پر اشعار لکھتا ہوں، اور میری خواہش ہے کہ ان اشعار کو مسجد اقصیٰ میں پڑھا جائے۔"
انہوں نے سردار قاسم سلیمانی کی قربانی کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ان کی آواز اور قربانی ہمیشہ زندہ رہے گی اور مظلومین کے دلوں میں ولولہ پیدا کرے گی۔ مولانا نے فلسطینی بچوں کی مظلومیت پر بھی روشنی ڈالی اور ان کے خوابوں اور جدوجہد کو اپنی شاعری میں بیان کیا۔
مولانا نے موجودہ عالمی حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے اسلامی ممالک کو نصیحت کی کہ وہ مظلومین کی حمایت میں واضح اور مضبوط موقف اپنائیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران ہمیشہ مظلوموں کے ساتھ کھڑا ہے اور دشمنوں کے فتنوں کو ناکام بناتا رہا ہے۔ مولانا نے ایران کے عوام کے عشق اہل بیت اور قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ملت کبھی مظلوموں کا ساتھ نہیں چھوڑے گی۔
پروگرام کا اختتام دعائیہ کلمات پر ہوا، اور شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ علماء و شعراء کی شال پوشی اور حاضرین کے لئے خصوصی انتظامات بھی پروگرام کا حصہ تھے۔
آپ کا تبصرہ