حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شہداء کی یاد اور مقاومت کی ثقافت کو زندہ رکھنے کے لیے قم المقدسہ میں «ایرانِ حسین» کے عنوان سے ایک ادبی نشست کا انعقاد کیا گیا جس میں ملک کے ممتاز انقلابی شعراء اور ادبی و ثقافتی شخصیات نے شرکت کی۔
اس روحانی و ادبی نشست میں شعراء نے عاشورا، مقاومت اور غیرت وطنی کے موضوعات پر اپنے کلام پیش کیے اور ملت ایران کے عزم و ایمان کی جھلک کو شعری انداز میں اجاگر کیا۔ اس موقع پر شاعروں نے نہ صرف شہداء کو خراج تحسین پیش کیا بلکہ صہیونی ظلم و استکبار کے خلاف ایرانی قوم کی استقامت اور ولایتِ فقیہ سے وفاداری کا پیغام بھی دیا۔
شاعر سید محمد بابامیری نے اپنے اشعار میں خیبر سے قدس تک جاری معرکے اور ملت ایران کی ثابت قدمی کو بیان کیا جبکہ دیگر شعراء نے حسینی جذبے، شہداء کی قربانیوں اور امام عصر عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کی عالمی حکومت کے قیام کی امیدوں کو منظوم کیا۔ اشعار میں واضح کیا گیا کہ شہادت غم نہیں بلکہ خدا کی جانب سے بشارت ہے اور ملت ایران کو یہ افتخار حاصل ہے کہ وہ مظلوموں کی حمایت اور ظالموں کے خلاف محاذ میں پیش پیش ہے۔
اس بابرکت محفل میں شہداء کے اہل خانہ، طلاب عوام نے شرکت کی۔ مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ مقاومت اور عاشورائی ثقافت کی ترویج، موجودہ عالمی استکبار کے مقابلے میں سب سے بڑی قوت ہے۔
«ایرانِ حسین» کی اس ادبی نشست نے ثابت کر دیا کہ ملت ایران آج بھی حماسی روح کے ساتھ ظلم کے خلاف صف بستہ ہے اور شہداء کی راہ کو عزت و افتخار کی راہ سمجھتی ہے۔









آپ کا تبصرہ