حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان کے 75ویں یومِ جمہوریہ کی مناسبت نئی دہلی کے بین الاقوامی کتاب میلے میں ایران کی ثقافتی اور ادبی کتب کو نمایاں پذیرائی ملی۔ اس بین الاقوامی کتاب میلے میں مؤسسہ خانہ کتاب و ادبیات ایران اور ایرانی کلچر ہاؤس کے اشتراک سے فارسی ادب، اسلامی مطالعات، تاریخ، شاعری، فنونِ لطیفہ اور ثقافت سے متعلق متنوع کتب کو پیش کیا گیا۔
ایرانی اسٹال پر آنے والے شائقین کو فارسی کلاسیکی ادب کے شہ پارے، جیسے مولانا رومی، حافظ شیرازی اور سعدی شیرازی کے شاہکار مجموعوں کے مطالعے کا موقع ملا، جبکہ ایرانی معاصر ادیبوں کے جدید علمی و تحقیقی کام بھی توجہ کا مرکز بنے۔ اس کے علاوہ، فارسی سے ہندی، انگریزی اور دیگر ہندوستانی زبانوں میں ترجمہ شدہ کتب کو بھی خصوصی طور پر پیش کیا گیا، تاکہ وسیع پیمانے پر قارئین تک ایرانی ادب کی رسائی ممکن بنائی جا سکے۔
ایرانی اسٹال محض کتابوں تک محدود نہیں رہا، بلکہ اسے ایک ثقافتی پل کے طور پر پیش کیا گیا، جہاں فارسی خوشنویسی، ایرانی سینما اور ادبی مباحثوں پر خصوصی نشستوں کا انعقاد کیا گیا۔ ان پروگراموں میں شائقین نے ایرانی ثقافت کو قریب سے سمجھنے اور اس سے متاثر ہونے کا موقع پایا۔
اس 32ویں بین الاقوامی کتاب میلے میں 2000 سے زائد پبلشرز اور 50 سے زیادہ ممالک کے مصنفین اور ناشرین نے شرکت کی، جن میں ایران، فرانس، قطر، اسپین، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور کولمبیا شامل تھے۔ روسی ادب کے تراجم اور عربی و ہندی زبانوں میں ادبی روابط پر بھی خصوصی توجہ دی گئی۔
ایرانی ادب اور ثقافت کی اس بھرپور نمائندگی نے ایران اور ہندوستان کے درمیان ادبی اور ثقافتی رشتوں کو مزید مستحکم کر دیا ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان تاریخی روابط کو مزید تقویت دے گا۔









آپ کا تبصرہ