اتوار 9 فروری 2025 - 11:58
سعودی عرب کا نتن یاہو کو دوٹوک جواب: فلسطینیوں کی بے دخلی ناقابل قبول

حوزہ/ سعودی عرب نے صہیونی وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو کے فلسطینیوں کی بے دخلی سے متعلق بیان کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے اسے صہیونی فوج کے غزہ میں جاری وحشیانہ جرائم سے توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش قرار دیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سعودی عرب نے صہیونی وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو کے فلسطینیوں کی بے دخلی سے متعلق بیان کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے اسے صہیونی فوج کے غزہ میں جاری وحشیانہ جرائم سے توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش قرار دیا ہے۔

سعودی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ فلسطین کے عوام اپنی سرزمین کے حقیقی وارث ہیں، اور صہیونی قابض قوتوں کو کوئی حق نہیں کہ جب چاہیں انہیں زبردستی بے دخل کریں۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ عرب اور اسلامی ممالک فلسطین کے مسئلے کو اپنی اولین ترجیح سمجھتے ہیں اور کسی بھی ایسے منصوبے کو قبول نہیں کریں گے جو فلسطینی عوام کے حقوق کو پامال کرے۔

وزارت خارجہ کے مطابق، نتن یاہو کے حالیہ متنازعہ بیان کا مقصد صیہونی ریاست کے ان مظالم پر پردہ ڈالنا ہے جن کے نتیجے میں اب تک غزہ میں 1,60,000 سے زائد فلسطینی شہید و زخمی ہو چکے ہیں، جن میں بڑی تعداد معصوم بچوں اور خواتین کی ہے۔

سعودی عرب نے اس امر پر بھی زور دیا کہ اسرائیل کی انتہا پسندانہ سوچ نہ صرف خطے میں قیامِ امن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، بلکہ عالمی قوانین اور انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی بھی کر رہی ہے۔

بیان کے آخر میں سعودی عرب نے واضح کیا کہ فلسطینی عوام کا حقِ ہے کہ وہ اپنی سرنوشت خود طے کریں، لہذا حقیقی و دیرپا امن صرف اس وقت ممکن ہوگا جب عالمی برادری انصاف اور دو ریاستی حل کے اصولوں کو تسلیم کرے۔

یاد رہے کہ بنیامین نتن یاہو نے ایک حالیہ انٹرویو میں سعودی عرب کے دو ریاستی حل کی حمایت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ سعودی عرب "اپنی وسیع سرزمین" پر ایک فلسطینی ریاست قائم کر سکتا ہے، جس پر عرب و اسلامی دنیا کی جانب سے شدید ردِعمل سامنے آیا ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha