حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام محمدرضا صبوحی نے پیر کی شام مسجد و حسینیہ امام حسن عسکری (ع) میں منعقدہ جشن ولادت امام سجاد (ع) سے خطاب کرتے ہوئے صحیفہ سجادیہ کے برکات اور اثرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: یہ نورانی کتاب عام لوگوں اور مختلف ملیتوں اور رجحانات رکھنے والے افراد پر گہرا اثر چھوڑتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا: ہمارے ایک عزیز دوست نے بیان کیا کہ سعودی عرب کی جامعہ ام القریٰ میں ایک طالب علم اتفاقاً نہج البلاغہ سے آشنا ہوا۔
حجت الاسلام صبوحی نے بتایا: یہی شخص کلاس میں دعا کا ایک حصہ پڑھ رہا تھا جس پر اس کے استاد نے حیرت سے پوچھا کہ یہ دعا کہاں سے سیکھی؟ اور یہی بات اس استاد کے شیعہ مذہب قبول کرنے کا سبب بنی۔
انہوں نے کہا: یہ اس نورانی کتاب کا اثر ہے جس کے ہر صفحے کو خلوص دل سے پڑھنا چاہیے۔
حوزہ علمیہ اور یونیورسٹی کے اس استاد نے کہا: امام سجاد (ع) نے بہترین انداز اور زبان میں دعائیں تعلیم فرمائی ہیں جو ہماری زندگی کے ہر پہلو میں ضروری محسوس ہوتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: اس کتاب کی عظمت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ صحیفہ سجادیہ میں ماہ مبارک میں وارد کی دعا اور وداع ماہ رمضان کی دعا جیسی عظیم دعائیں موجود ہیں۔
حجت الاسلام صبوحی نے مجازی فضا پر توجہ دلاتے ہوئے کہا: یہ فضا اگرچہ کئی نقصانات رکھتی ہے، لیکن ہم اسے صحیح طریقے سے استعمال کرتے ہوئے دینی معارف کی نشر و اشاعت کے لیے بھرپور کوشش کر سکتے ہیں۔
تقریب کے اختتام پر مولودی پڑھے گئے اور قرعہ اندازی کے ذریعے ان افراد کو جو امام سجاد (ع) کے مبارک نام یا القابات رکھتے تھے، انعامات سے نوازا گیا۔
آپ کا تبصرہ