حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین مرتضیٰ وافی نے صحیفہ سجادیہ فاؤنڈیشن کے تعاون سے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف اپروکسیمیٹ سٹڈیز کے زیر اہتمام " امت مسلمہ کی حکمت عملی (ظلم کے خلاف جدوجہد اور مظلوم کا دفاع)" کے موضوع پر منعقدہ علمی نشست سے خطاب میں کہا کہ امام حسن مجتبٰی علیہ السلام کی امامت کا دور بھی دیگر اہل بیت (ع) کی طرح تھا، جس میں قیام کے ساتھ ساتھ مصلحت اور عزت کی حکمت عملی بھی تھی۔
اءدنہوں نے مزید کہا کہ امام حسن مجتبٰی علیہ السلام کے بعد حضرت امام حسین (ع) نے ایک سال صبر کیا اور چھ مہینے قیام کیا۔
حجت الاسلام وافی نے مزید کہا کہ شیعوں کے تیسرے امام نے بھی وقار، مصلحت اور حکمت عملی کے ساتھ وقت گزارا، درحقیقت اسلامی حکومت میں آئمہ اور اہل بیت (ع) کی پیروی کرتے ہوئے ہمیں اس قابل ہونے کے لیے نہ جلد بازی کرنی چاہیے اور نہ ہی تاخیر کرنی چاہیے، تاکہ جو کام صحیح ہوگا اسے انجام دیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ یہ راستہ جس پر دنیا اور انسانیت گامزن ہے فتح الٰہی تک پہنچنے والا راستہ ہے اور یہ ایک حقیقت ہے۔
صحیفہ سجادیہ انٹرنیشنل فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر نے کہا کہ صحیفہ سجادیہ کی کتاب مسائل کے حل پر مبنی ہے اور ہم ان مسائل کے حل کے لیے اس کتاب کی طرف رجوع کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امام سجاد علیہ السلام کی دعاؤں میں کام کی بنیاد لوگوں کا انفرادی رابطہ ہے، سب سے پہلے امام سجاد علیہ السّلام شہریوں کے حقوق کی بات کرتے ہیں اور پھر خاندان اور معاشرے کی بات کرتے ہیں۔
حجۃ الاسلام والمسلمین وافی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ امام سجاد علیہ السّلام کی رسالۃ الحقوق پر توجہ دی جانی چاہیے، کہا کہ صحیفہ سجادیہ میں امت مسلمہ کے بارے میں ایسے ایسے موضوعات موجود ہیں، لہٰذا اگر ہم کتاب سجادیہ میں ملت اسلامیہ کے بارے میں بات کریں تو ہم اس کا عمومی اور مبہم انداز میں حوالہ نہیں دینا چاہتے، کیونکہ ہم اس نورانی کتاب میں دیکھتے ہیں کہ سید ساجدین علیہ السّلام نے انفرادی اور خاندانی زندگی کے تمام پہلوؤں پر روشنی ڈالی ہے۔