حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مؤسسۂ آموزش عالی حوزوی علامہ طباطبائیؒ کرمانشاہ کے مدیر حجت الاسلام حسین صدیقی نے ٹی وی پروگرام سلام کرمانشاہ (چینل زاگرس) میں امام سجاد علیہ السلام کی شخصیت اور ان کے دینی و اجتماعی کردار پر گفتگو کی۔
انہوں نے کہا: صحیفہ سجادیہ اسلامی معارف کا ایک بے نظیر خزانہ ہے، جو نہ صرف روحانی معراج کی ترجمانی کرتا ہے بلکہ اس میں دینی، اخلاقی اور تربیتی نکات کی گہرائی بھی موجود ہے۔
حجتالاسلام صدیقی نے وضاحت کی کہ بعض افراد گمان کرتے ہیں کہ امام سجاد علیہ السلام تمام عمر بیماری میں مبتلا رہے، حالانکہ یہ کیفیت صرف ایک مخصوص دور میں مصلحتِ الٰہی کے تحت ظاہر ہوئی۔ درحقیقت، آپؑ دیگر آئمہ علیہم السلام کی مانند علمی، دینی، سیاسی اور سماجی میدانوں میں فعال تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ واقعۂ کربلا کے بعد کے گھٹن زدہ سیاسی ماحول میں امامؑ کو عوام سے براہ راست رابطے کی آزادی حاصل نہ تھی، لیکن آپؑ نے حکمت و درایت سے کام لیتے ہوئے باایمان افراد کی تربیت، اسلامی معارف کی ترویج اور دینِ اسلام کی حفاظت کے لیے بھرپور جدوجہد کی۔
امام سجاد علیہ السلام کے عبادی اور معاشرتی پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا: تاریخ اس بات کی گواہی دیتی ہے کہ آپؑ عبادت، محروموں کی خدمت اور سماجی روابط میں ایک بے نظیر مثال تھے۔ اہل سنت کے بزرگ علماء جیسے امام مالک اور امام شافعی نے بھی آپؑ کی علمی عظمت اور اخلاقی رفعت کا اعتراف کیا ہے۔
انہوں نے امام سجاد علیہ السلام کی ایک معروف روایت کا ذکر کرتے ہوئے کہا: جب ایک شخص نے عرض کیا کہ آپؑ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نواسے ہیں، پھر اتنے گریہ و زاری اور دعا کی کیا ضرورت؟ تو امامؑ نے فرمایا: قیامت میں نسب نہیں، بلکہ عمل نجات بخش ہو گا۔
پروگرام کے اختتام پر حجت الاسلام صدیقی نے صحیفہ سجادیہ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا: یہ کتاب اسلامی معارف کا ایک زندہ اور جامع مجموعہ ہے جو آج کی دنیا کے لیے بھی بہترین رہنما ثابت ہو سکتی ہے۔









آپ کا تبصرہ