حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین صدیقی نے آج صبح کاشان میں نمائدہ ولی فقیہ کے دفتر میں شہادت امام زین العابدین علیہ السلام کے سلسلے میں منعقد ایک مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے امامؑ کی شہادت پر تسلیت پیش کی اور کہا: امام سجاد علیہ السلام کی امامت کا آغاز عصر عاشورہ شہادت امام حسین علیہ السلام کے بعد سے ہوا۔
انہوں نے کہا: امام سجاد (علیہ السلام) کی امامت کا آغاز ہوا تو امام علیہ السلام نے بقائے دین کی راہ میں قدم اٹھایا، اہل بیت علیہم السلام کے دشمنوں نے دین اسلام اور حتی رسول خدا (ص) اور اہل بیت اطہار علیہم السلام کے نام کو مٹانے کا منصوبہ بنا رکھا تھا، امام علیہ السلام نے اس منصوبے کا کامیاب نہیں ہونے دیا اور اسلام کی حفاظت میں کردار ادا کیا۔
انہوں نے مزید کہا: امام سجاد علیہ السلام صحیفہ سجادیہ کی آٹھویں دعا میں حق و باطل کے دو محاذوں کا ذکر فرماتے ہیں اور خدا سے دعا کرتے ہیں کہ حق باطل کی جنگ میں خدا ہمیں حق کی جانب ہونے کی توفیق عطا فرمائے، کہیں ایسا نہ ہو کہ حق پر باطل کو مقدم کر دیا جائے اور ہم اپنے انتخاب میں خطاکار ثابت ہوں۔
حوزہ علمیہ کاشان کے استاد نے کہا: واقعہ کربلا میں حق و باطل کی جنگ میں تین طرح کے افراد موجود تھے لیکن صرف وہی لوگ کامیاب ہوئے جنہوں نے اپنی، مال اور اپنی آل و اولاد کو امام حسین علیہ السلام پر قربان کر دیا اور حق کی راہ میں شہید ہوئے، دوسرا گروہ وہ ہے جو صرف دنیا کے فراق میں رہتا ہے، انہیں صرف دنیاوی مقام و مرتبہ چاہئے، اور تیسرا گروہ وہ ہے جسے کسی سے کوئی مطلب نہیں ہے، وہ نہ حق کا ساتھ دیتے ہیں اور نہ باطل کا ساتھ دیتے ہیں،وہ صرف اپنی زندگی گزارنا چاہتے ہیں۔