۱۸ شهریور ۱۴۰۳ |۴ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 8, 2024
مولانا عابد حسین حافظی

حوزہ/ حجت الاسلام مولانا عابد حسین حافظی نے کہا کہ مکتب حسینی کا پیغام، الٰہی پیغام ہے، یعنی شعائر اللہ کا عملی مظاہرہ شعائر حسینی مشن کے تحت زندگی گزارنا ہے۔ شعائر حسینی کی حرمت کی بے توقیری حسینی پیغامات سے دوری ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کھرمنگ بلتستان میں آٹھویں محرم الحرام یوسف زہراء شبیہ پیغمبر حضرت علی اکبر علیہ السّلام کی مجلس سے خطاب کرتے ہوئے حجت الاسلام شیخ عابد حسین حافظی نے کہا کہ نہضت امام حسین عشرۂ محرم کی مجالس، جلوس اور محافل میں دنیا کے تمام مسلم ممالک سید الشہداء شہنشاہ دو عالم نواسہ رسول جگر بتول فرزند ارجمند امام علی اور ان کے وفادار اصحاب جانثاروں عزیزوں کی لازوال و بے مثال قربانیوں کی یاد میں فکر انگیز درس وتدریس دیتے ہوئے خراجِ عقیدت پیش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فرش عزاء کا احیاء اور اشاعت حسینیت اور یزیدیت کی کوالٹی میں امتیازات کے معیار حق و باطل کے کردار کی پہچان، آئمہ اطہار و وفادار اصحاب کے حسن خلق الفت، انسیت، علویت، جعفریت، مہدویت، ولایتی اور حسینی مشن کے پرچار سے منسوب ہے۔

مولانا عابد حسین حافظی نے مزید کہا کہ حسینی و یزیدی کردار تاقیامت جاری رہے گا۔فرق اتنا ہے کون حسینی مشن و تحریک کو انصاف کی کسوٹی پر پرکھ کر اپنی نسل نو کو حسینی پیغامات سے روحانی تربیت کرتا ہے۔ حسینی مشن سے انکاری، بیزاری و عاری زندگی ہے۔ ان حالات میں امر باالمعروف و نہی عن المنکر کے سنہری اصولوں کو سمجھ کر اسلامی اور تعلیمات الٰہی کو زندگی میں اپنا کر اپنی عاقبت کو حقیقی راستے پر گامزن ہو کر سنواریں۔

انہوں نے کہا کہ یزیدی کردار معاشرے میں نا انصافی فحاشیت، بدکردار، بدچلن، بد اخلاقی، بربریت، نشائیت، منشیات کی لت، فسق و فجور بے راہ روی بے دینی، ثقافتی یلغار، تمدنی بے ہنگم اور جہالت پر مبنی رسومات بدعات نظریات طرز کہن، بے سلیقہ رویہ اور مفقود افکار جیسی خصوصیات لاشعوری طور پر نمو دیتا ہے۔

مولانا حافظی نے مزید کہا کہ حسینی کردار اس کے برعکس احیائے دین، احکامات الٰہی، نظام کی بنیاد، حاکمیت خداوندی، رسالت کی حفاظت، شرعت محمدی کا نفاذ، نظام زندگی کی دائمی پائداری، امن و بھائی چارگی، انسیت، حمیت، جامعیت، تکامل، پیار والفت اور معاشرتی ھم آہنگی پیدا کرنے کیلئے اس نظام کو زندگی کا حصہ قرار دینا جہد مسلسل کا نام ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بحثیت مسلمان نانا رسول محمد کے پیارے نواسہ حضرت امام حسین کے لازوال قربانیوں اور اصحاب حسین کے کردار پر عمل کرتے ھوئے فلسفہ شہادت عالی مقام آقائے دو جہاں کے پیغامات کو عام کرنے اور نسل نو کو اہداف فرش عزاء کا اہتمام، کربلا میں پیش آنے والے دل خراش واقعہ کی عملی تصویر و پہلووں کو اجاگر کرنے اور یزیدی سوچ کے حامل نظریات یعنی فحاشیت بربریت، حق و باطل میں تمیز، بدعتی رسومات، فسق و فجور، منافقت، منشیات، شراب، بے ہنگم معاشرہ، جہل زدہ سوچ وفکر، شرک اور بے حیائی کا قلع قمع آفاقی عاشورائی پیغامات میں مضمر ہے۔ مکتب حسینی امن و بھائی چارگی اور ھم آہنگی کا درس دیتا ہے۔ مکتب حسینی کا پیغام، الٰہی پیغام ہے، یعنی شعائر اللہ کا عملی مظاہرہ شعائر حسینی مشن کے تحت زندگی گزارنا ہے۔شعائر حسینی کی حرمت کی بے توقیری حسینی پیغامات سے دوری ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .